اناؤ اجتماعی عصمت دری کے معاملہ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ہائی کے اس سوال کے جواب میں کہ رکن اسمبلی کی گرفتاری ہوگی یا نہیں، یوگی حکومت کی طرف سے جواب دیا گیا کہ رکن اسمبلی کلدیپ سینگر کے خواف متاثرہ پر کوئی ثبوت موجو نہیں ہے۔ حکومت نے مزید کہا کہ جیسے ہی ثبوت ملتا ہے، گرفتاری کی جائے گی۔ ہائی کورٹ نے سماعت کے لئے 13 اپریل (کل) کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
Published: 12 Apr 2018, 12:27 PM IST
واضح رہے کہ یوپی کے اناؤ اجتماعی عصمت دری کے معاملہ سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی، جس کے منظور ہونے کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیا اوعر 12 اپریل کو تاریخ مقرر کی گئی۔ عدالت عالیہ نے اس معاملہ میں امیکس کیوری بھی مقرر کیا ہے۔
Published: 12 Apr 2018, 12:27 PM IST
اناؤ اجتماعی عصمت دری کے معاملہ میں ہائی کورٹ نے سخت رویہ اختیار کیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے سوال کیا کہ ’’آپ رکن اسمبلی کو گرفتار کرنا چاہتے ہو یا نہیں۔‘‘ کورٹ نے اس حوالہ سے دو بجے تک جواب دینے کو کہا ہے۔ سماعت کے دوان یوگی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
جمعرات کو سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ 4 جون 2017 کو رکن اسمبلی پر عصمت دری کا الزام عائد ہوا۔ ایس آئی ٹی کی رپورٹ پر 11 اپریل 2018 کو ایف آئی آر درج کی گئی۔ عدالت عالیہ نے کہا کہ رکن اسمبلی کے خلاف جو بھی الزامات لگائے گئے ہیں وہ سب سنگین ہیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے ایس آئی ٹی کے افسر نے کہا کہ وہ رکن اسمبلی کو گرفتار کریں گے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ قانونی عمل کے تحت کارروائی پوری کی جائے گی۔
غور طلب ہے کہ اتر پردیش پولس کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے اس معاملہ میں پریس کانفرنس کی تھی۔ ملزم رکن اسمبلی کی گرفتاری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کلدیپ سنگھ سینگر ابھی صرف ملسم ہیں ان کی گرفتاری پر فیصلہ سی بی آئی کرے گی۔
Published: 12 Apr 2018, 12:27 PM IST
اناؤ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی اور عصمت دری کے ملزم کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف بلآخر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اناؤ کے ماکھی تھانہ میں رکن اسمبلی پر آئی پی سی کی دفعات 363، 366، 376 اور پوسکو (پریوینشن آف چلڈرین فرام سیکسول آفینسس) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ریاستی حکومت نے سی بی آئی تفتیش کی بھی سفارش کر دی ہے۔
ریاست کے محکمہ داخلہ کے چیف سکریٹری اروند کمار اور پولیس ڈائرکٹر جنرل ا وپی سنگھ نے صحافیوں سے خطاب کیا۔ کمار نے بتایا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی رپورٹ کی بنیاد پر کل رات ڈھائی بجے اناؤ کے ماكھي تھانے میں رکن اسمبلی کے خلاف رپورٹ درج کرائی گئی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جب تک سی بی آئی اس معاملہ کی جانچ نہیں شروع کرتی تب تک ایس آئی ٹی تفتیش جاری رکھے گی۔
Published: 12 Apr 2018, 12:27 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Apr 2018, 12:27 PM IST
تصویر: پریس ریلیز