اتر پردیش میں کورونا انفیکشن کے معاملوں میں لگاتار اضافہ کے بعد ریاستی حکومت نے سبھی اضلاع میں رات کا کرفیو لگانے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں اتر پردیش کے چیف سکریٹری آر کے تیواری نے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو حالات کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔ ہدایت میں کہا گیا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ حالات کا جائزہ لے کر ضلع میں رات کا کرفیو لگا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عوامی مقامات پر سماجی فاصلہ (سوشل ڈسٹنسنگ) پر عمل کرانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
Published: undefined
دراصل اتر پردیش میں کورونا انفیکشن کے معاملوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے مدنظر وزیر اعلیٰ دفتر نے چیف سکریٹری راجندر تیواری کو نیا ایکشن پلان بنانے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے بعد ہی چیف سکریٹری نے سبھی ضلع مجسٹریٹس کو رات کے کرفیو کے متبادل پر غور کرنے کو کہا ہے۔ ہدایت میں کہا گیا ہے کہ سبھی ضلع مسجٹریٹ اپنی سطح سے ضلعوں میں کورونا انفیکشن کی حالت کا گہرائی سے جائزہ لیں اور ضرورت ہو تو رات کا کرفیو لگا دیں۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ کورونا انفیکشن سے سب سے زیادہ متاثر لکھنؤ ہے جہاں 3704 معاملے ہیں۔ اس کے بعد میرٹھ میں 2381، غازی آباد میں 1443، نوئیڈا میں 1193، کانپور میں 1167، وارانسی میں 1059 اور پریاگ راج میں 810 ایکٹیو کیس ہیں۔ ان سبھی اضلاع میں گزشتہ ایک مہینے کے دوران کورونا مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھی ہے۔ اتر پردیش میں اب تک کورونا کے 5.41 لاکھ مریض سامنے آ چکے ہیں۔ ان میں سے 5.09 لاکھ مریض ٹھیک بھی ہو چکے ہیں۔ وہیں کورونا وائرس سے ریاست میں اب تک 7742 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز