قومی خبریں

یوپی: بجٹ میں مختص 6 ہزار کروڑ میں سے محض 1800 کروڑ روپئے ہی خرچ کر سکے گاؤں پردھان

ماہرین کے مطابق محکمہ افسران سے پردھانوں کے تال میل نہ ہونے کی وجہ سے متعدد گاؤں میں زیادہ ترقیاتی کام نہ ہوسکے۔ تکنیکی دور میں گاؤں کے نمائندوں کا تعلیم یافتہ ہونا کافی ضروری ہے۔

پنچایتی راج / علامتی تصویر
پنچایتی راج / علامتی تصویر 

لکھنؤ: پنچایتی راج نظام کے تحت گاؤں میں ترقیاتی امور کو انجام دینے و گاؤں مکینوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے حکومت کی جانب سے گاؤں کی ترقی کے لئے بجٹ میں فراہم کیے گئے 6000 کروڑ روپئے میں سے گاؤں کے پردھان صرف 1800 کروڑ روپئے ہی ترقیاتی کاموں میں صرف کر سکے۔

Published: undefined

یوپی میں گاؤں پردھان کی میعاد کار 25 دسمبر کو ختم ہوگئی، جس کے بعد محکمہ نے گاؤں پردھانوں کے کھاتوں کو سیل کردیا ہے۔ ریاست میں 57978 گاؤں کی ترقی کے لئے حکومت کی جانب سے مختلف اسکیموں پر خرچ کرنے کے لئے 6000 کروڑ روپئے مختص کیے گئے تھے لیکن گاؤں کے پردھانوں کے ذریعہ ترقیاتی کاموں کے نام پر صرف 1800 کروڑ روپئے ہی خرچ کیے جاسکے۔

Published: undefined

دیہی علاقوں میں فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے والے ماہرین کے مطابق گاؤں پردھانوں کے اکاونٹ میں اتنی بڑی رقم کا باقی رہ جانا زیادہ تر گاؤں پردھانوں کو رقم کے خرچ کرنے کے نئے طریقوں کے بارے میں صحیح معلومات کا نہ ہونا ہے۔ محکمہ افسران سے پردھانوں کے تال میل نہ ہونے کی وجہ سے متعدد گاؤں میں زیادہ ترقیاتی کام نہ ہوسکے۔ تکنیکی دور میں گاؤں کے نمائندوں کا تعلیم یافتہ ہونا کافی ضروری ہے۔

Published: undefined

گاؤں کی ترقی کے لئے مختص رقم کا استعمال پبلک فائنانس منیجمنٹ (پی ایف ایم ایس) و ای۔گرام سوراج کے ذریعہ سے ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں مختلف اسکیمات کے ایپ بھی موجود ہیں۔ سبھی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ہی مختص رقم کا خرچ کرنا ممکن ہو پاتا ہے۔ اب پہلے کی طرح پچھلی تواریخ میں چیک جاری کرنے کا نظم نہیں رہا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ محکمہ پنچایتی راج کے ذرائع کے مطابق گاؤں میں پردھانی کا میعاد کار ختم ہونے سے پہلے دو دنوں کے اندر پردھانوں کے کھاتوں میں لین دین میں اچانک تیزی دیکھی گئی اور محض دو دنوں کے اندر تقریبا 300 کروڑ روپئے نکالے گئے جس کی اب جانچ ہونے کی تیاری ہے۔

Published: undefined

ملحوظ رہے کہ ریاست میں ووٹر فہرست کی نظر ثانی کا عمل آخری مرحلے میں ہے۔ اس کے مکمل ہوتے ہی انتخابی سرگرمی تیز ہو جائے گی۔ فروری کے دوسرے ہفتے میں انتخابی شیڈول جاری کیا جاسکتا ہے۔ریاست میں چار مراحل میں سہ رخی پنچایتی انتخابات منعقد کیے جانے کے امکانات ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined