لکھنؤ: اتر پردیش میں 69 ہزار ٹیچروں کی تقرری معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے روک کے بعد ریاستی حکومت نے اس کی جانچ ایس ٹی ایف کو سونپ دی ہے۔ تو وہیں اپوزیشن نے اس معاملے میں حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔
Published: 10 Jun 2020, 4:10 PM IST
اترپردیش میں میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کوخود اس کی ذمہ داری لینی چاہیے کیونکہ یہ ایک پیڑھی کے مستقبل کا سوال ہے۔ انہوں نے امیدواروں سے بھی بات کی اور کہا کہ موصول رپورٹ کی بنیاد پر پتہ چلتا ہے کہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے۔
Published: 10 Jun 2020, 4:10 PM IST
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں تمام ایسے معاملے میں دھوکہ ہی ملتا ہے اور یہ سن کر دکھ ہوتا ہے۔ یہ تصور بھی نہیں کیا جاسکتا کہ ایک امتحان ڈیڑھ سال پہلے ہوا ہو اور اس کا رزلٹ اب آیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کوئی گھپلہ نہیں ہے تو اتنا وقت کیوں لگتا ہے۔
Published: 10 Jun 2020, 4:10 PM IST
وہیں بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی نےاس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں 69 ہزار ٹیچروں کی تقرری میں ہوئے گھپلے اور دھاندھلی کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جانی چاہیے۔
Published: 10 Jun 2020, 4:10 PM IST
اترپردیش کے بیسک ایجوکیشن کے وزیر ستیش چندر دویدی کہتے ہیں کہ 69 ہزار ٹیچروں کی تقرری میں پریاگ راج کے ایک امتحانی سنٹر میں گڑبڑی کا معاملہ سامنے آتے ہی حکومت نے اس کی جانچ ایس ٹی ایف کو سونپ دی ہے۔ اس معاملے میں 11 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: 10 Jun 2020, 4:10 PM IST
انہوں نے کہا کہ طے شدہ کٹ آف نمبرکے خلاف کچھ لوگوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ سپریم کورٹ نے 37339 عہدوں کو روک کر بقیہ پر تقرری کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے سے پہلے محکمہ بیسک ایجوکیشن کا موقف نہیں سنا ہے۔ اس لئے ریاستی حکومت اس فیصلے میں تصحیح کرانے کے لئے اپیل دائر کرے گی۔ ایس ٹی ایف کی جانچ سے ہی پورے معاملے کی سچائی سامنے آسکے گی لیکن اپوزیشن کو تو حکومت کو گھیرنےکا موقع مل گیا ہے۔
Published: 10 Jun 2020, 4:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Jun 2020, 4:10 PM IST