اتر پردیش کے مین پوری واقع ایک گاؤں میں دلت بیوہ کے ساتھ ساتھ ایک دیگر شخص کو برسرعام شرمسار کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مرد اور عورت دونوں ایک ہی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کےد رمیان مبینہ طور پر ناجائز رشتہ ہونے کے سبب مقامی لوگوں نے ایسا قدم اٹھایا۔ واضح رہے کہ ایک ہفتہ کے اندر ہی ریاست میں اس طرح کا یہ دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جمعہ کی رات نگلا گربخش گاؤں میں ہوئے اس واقعہ میں عورت-مرد کے سر منڈوائے گئے، ان کے منھ پر سیاہی ڈالی گئی اور انھیں پہنانے کے لیے جوتوں کی مالا بنائی گئی۔ اتنا ہی نہیں، بیوہ خاتون کو عریاں کرنے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔
Published: 30 Aug 2020, 7:29 PM IST
بتایا جاتا ہے کہ وقت رہتے دونوں کو پولس نے بچا لیا۔ اس واقعہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔ متاثرین میں سے ایک کی شکایت کی بنیاد پر پولس نے ہفتہ کے روز تین اشخاص کو گرفتار کیا۔ مین پوری پولس سپرنٹنڈنٹ اجے کمار کا کہنا ہے کہ 10 نامعلوم خواتین سمیت 16 لوگوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 499 اور 500، 269 اور 270، اور دفعہ 506 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بقیہ ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
Published: 30 Aug 2020, 7:29 PM IST
مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ جوڑا گزشتہ تین سالوں سے رشتے میں تھا۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کے ایک پڑوسی نے جمعہ کو اسے مرد کے ساتھ مبینہ طور پر قابل اعتراض حالت میں دیکھ لیا تھا، جس کے بعد انھوں نے ان کی پٹائی کی اور برسرعام انھیں شرمندہ کیا۔ واضح رہے کہ اس سے کچھ دن پہلے ہی قنوج ضلع میں ایک بیوہ اور معذور کو ان کے مبینہ ناجائز رشتوں کے سبب بطور سزا سر منڈوا کر اور چہرہ سیاہ کر کے گاؤں میں گھمایا گیا تھا۔
Published: 30 Aug 2020, 7:29 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Aug 2020, 7:29 PM IST