جھانسی کے میڈیکل کالج میں بچوں کے وارڈ میں جمعہ کی شب 10 بجے کے قریب آگ لگ گئی تھی۔ اس حادثہ میں 10 نو مولود بچوں کی جل کر موت ہو گئی۔ اس اندوہناک حادثہ کے حوالے سے حکومت اتر پردیش نے تفتیش کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی اتر پردیش کے محکمہ صحت کی جانب سے تشکیل دی گئی ہے۔ اس میں ڈی جی میڈیکل ایجوکیشن کی سربراہی میں 4 ممبران شامل رہیں گے۔ حادثہ کے متعلق ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ، ایڈیشنل ڈائریکٹر الیکٹریکل میڈیکل ہیلتھ سروسز، ڈی جی فائر کے ذریعہ نامزد افسر بھی تفتیش کریں گے۔ یہ کمیٹی اگلے 7 روز میں حادثے کی تفصیلی و تحقیقی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔
Published: undefined
جھانسی کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گیانیندر کمار سنگھ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہفتہ کو 7 نو مولود بچوں کا پوسٹ مارٹم کیا گیا جبکہ 3 کا پوسٹ مارٹم نہیں ہو سکا کیونکہ ان کے والدین نے ابھی تک شناخت نہیں کی ہے۔‘‘ اس درمیان حکومت نے ان رپورٹس کو خارج کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ہاسپٹل میں آگ بجھانے والے آلات ایکسپائر ہو چکے تھے۔ نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے کہا کہ ’’میڈیکل کالج میں آگ بجھانے والے تمام آلات بالکل ٹھیک تھے۔‘‘
Published: undefined
یوپی کی یوگی حکومت نے مرنے والوں کے اہل خانہ کو 5-5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب وزیر اعظم مودی نے جھانسی میڈیکل کالج میں آتشزدگی کی وجہ سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ کی جانب سے 2-2 لاکھ روپے کی امدادی رقم اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جھانسی میں واقع بندیل کھنڈ خطہ کے سب سے بڑے سرکاری اسپتالوں میں سے ایک، مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے این آئی سی یو وارڈ میں جمعہ کی رات تقریباً 10:45 بجے آگ لگ گئی تھی۔ ابتدائی وجہ بجلی کا شارٹ سرکٹ مانا جا رہا ہے۔ اس حادثے میں 10 نومولود بچوں کی جھلس کر موت ہو گئی، دیگر کئی بچے زخمی بھی بتائے جا رہے ہیں۔ میڈیکل کالج نے بتایا کہ حادثے کے وقت این آئی سی یو میں 52 سے 54 بچے تھے، جن میں سے 10 کی موت ہوگئی اور 16 کا علاج جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined