ہاتھرس معاملہ میں آج عدالتی کارروائی باقائدہ شروع ہوگی۔ اس معاملہ کی سنوائی آج اتر پردیش ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں ہوگی۔ ہائی کورٹ نے اس معاملہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے اتر پردیش پولیس کے سینئرپولیس افسران کو طلب کیا ہے۔ دوسری جانب متاثرہ لڑکی کے گھر والے بھی لکھنؤ کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔ متاثرہ کے خاندان کے پانچ افراد لکھنؤ جا رہے ہیں۔
Published: undefined
اس معاملہ میں عدالت کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ عدالت نے گاندھی جینتی سے پہلے اس معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے گاندھی جی کی کچھ کہی باتوں کا ذکرکیا تھا۔ ہائی کورٹ نے گاندھی جی کے جس مشہور جملہ کا حوالہ دیا ’’تمہیں ایک جنتر دیتا ہوں۔ جب تمہیں شک ہو یا تمہاری انا تم پر حاوی ہونے لگے تو یہ کسوٹی آزماؤ۔ جو سب سے غریب، کمزور آدمی تم نے دیکھا ہو اس کی شکل یاد کرو اور اپنے دل سے پوچھو کہ جو قدم اٹھانے پر تم غور کر رہے ہو وہ اس آدمی کے لئے کتنا فائدہ مند ہوگا؟ کیا اس سے اسے کچھ فائدہ پہنچے گا؟ کیا اس سے وہ اپنی زندگی اور قسمت پر کچھ قابو رکھ سکے گا؟ یعنی کیا اس سے ان کروڑوں لوگوں کو آزادی مل سکے گی جو بھوکے ہیں؟ تب تم دیکھو گے کہ تمہارا شک مٹ رہا ہے اور انا ختم ہوتی جا رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
جسٹس راجن رائے اور جسپریت سنگھ کی بنچ نے گیارہ صفحہ کے آرڈر میں تمام اخباروں اور ان کی کترنوں کا نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ کے ساتھ جسمانی زیادتی کی گئی ہے اور اس کی لاش کو آدھی رات کو خاندان کے لوگوں کی اجازت کے بغیر جلا دیا گیا۔
Published: undefined
ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے دو جج اس معاملہ کی سنوائی کریں گی اور معاملہ کی سنوائی آج دوپہرسوا دو بجے شروع ہو گی۔ سنوائی کے دوران اتر پردیش کے سینئرافسران بھی عدالت میں موجود رہیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز