قومی خبریں

ٹیچر بھرتی امیدواروں کو حق سے محروم کررہی  ہےیوگی حکومت:اکھلیش

اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جےپی حکومت لگاتار غیر آئینی کام کررہی ہے۔ بی جےپی حکومت آئینی اداروں کو کمزور کررہی ہے۔ اس کا رویہ تاناشاہی والا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

سماجوادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جےپی 69 ہزار ٹیچر بھرتی کے پی ڈی اے امیدواروں کو ان کا حق نہیں دے رہی ہے۔اکھلیش یادو نے پیر کو کہا کہ بی جےپی کی پالیسی پی ڈی اے مخالف ہے۔ بی جے پی پچھڑوں، دلتوں کے ریزرویشن کے ساتھ لوٹ کررہی ہے۔ حکومت نوجوانوں، کسانوں، ملازمین کا استحصال کررہی ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ٹیچر بھرتی امیدواروں کو لے کر بی جے پی کی نیت صاف نہیں ہے۔ اپنے حق اور ریزرویشن کو بچانے کے لئے ٹیچر امیدوار لمبے عرصے سے لگاتار جدوجہد کررہے ہیں۔

Published: undefined

اکھلیش یادو  نے کہا کہ کئی سالوں کی لمبی لڑائی کے بعد ٹیچر امیدواروں کو ہائی کورٹ سے انصاف ملا لیکن حکومت ان کا حق نہیں دینا چاہتی ہے۔ بی جے پی حکومت معاملے کو الجھائے رکھنا چاہتی ہے۔وزیر اعلی اور حکومت کے دیگر لوگ ٹیچر امیدواروں کو جھوٹا دلاسہ دے رہے ہیں۔ ہائی کورٹ کے فیصلے پر امیدواروں کی حمایت میں فیصلہ لینے کے بجائے اسے لٹکائے رکھنا چاہتی ہے۔

Published: undefined

یادو نے کہا کہ بی جےپی حکومت لگاتار غیر آئینی کام کررہی ہے۔ بی جےپی حکومت آئینی اداروں کو کمزور کررہی ہے۔ اس کا رویہ تاناشاہی والا ہے۔ یہ حکومت نوجوانوں کو رسوا کررہی ہے۔ معاملہ 69 ہزار ٹیچر امیدواروں کا ہے۔ شکشا متروں یا دیگر ملازمین و نوجوانوں کا ہو۔ بی جے پی حکومت نے سبھی کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔اپنے حق کے لئے جمہوری ڈھنگ سے مانگ کرنے والوں پر حکومت پولیس سے لاٹھیاں چلاتی ہے۔

Published: undefined

69 ہزار عہدوں ریزرویشن کا مطالبہ کررہے امیدواروں اور شکشا متروں کو نہ جانے کتنی بار لاٹھیوں سے پیٹا گیا ہے۔ حراست میں لیا گیا اور توہین کی گئی۔ لیکن ان کے مطالبات نہیں مانے گئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف عوام کا اشتعال بڑھتا جارہا ہے۔ آنے والے اسمبلی ضمنی الیکشن اور 2027 کے عام اسمبلی الیکشن میں عوام بی جے پی کو اقتدار سے ہٹا کر اس کے غرور کو توڑ دیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined