لکھنؤ: زرعی بل کی مخالفت میں بھارتیہ کسان یونین کی اپیل پر جمعہ کو اترپردیش کے متعدد اضلاع میں کسان سڑکوں پر اترے اور حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے نئی زرعی پالیسی و دہلی مار چ کررہے کسانوں پر ہوئی لاٹھی چارج پر اپنا احتجاج درج کرایا۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ متھرا میں جمنا ایکسپریس وے کے سنگ میل-133 پر کسانوں نے جام لگا کر احتجاج کیا جس کی وجہ سے آمدورفت تھوڑی دیر کے لئے متاثر ہو ا۔کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر لکھنؤ سمیت چھ اضلاع میں دفعہ 144نافذ کردی گئی تھی۔ اس کے باوجود چنہٹ علاقے میں دیوا روڈ ،سلطان پور روڈ پر کسانوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
Published: undefined
سرکاری دھان خرید مرکز درگاگنج کاکور پر مرکزی حکومت کی پالیسیوں اور منمانی سے ناراض کسانوں نے کہیں سڑک جام کر کے تو کہں دھان خرید مرکز پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کسانوں کاکور ی میں مرکز انچارج کو معطل کرنے کا مطالبہ کررہے تھے کسانوں کا الزام ہے کہ انچارج دلالوں کے بغیر کسانوں کا دھان لینے میں قیل و قال کرتے ہیں۔
Published: undefined
ادھر سہارنپور کے بہاری گڑھ علاقے میں شیر پور گاؤں کے نزدیک کسانوں نے نئی زرعی بل کے خلاف دہرا دون۔دہلی قومی شاہراہ کو جام کر کے احتجاج کیا۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیہات اشوک مینا نے بتایا کہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے نیشنل ہائی وے پر آمدورفت متاثر ہوا حالانکہ تقریبا دو گھنٹے میں سراپا احتجاج کسانوں کو سمجھا کر جام کو کھلوانے میں کامیابی ملی۔
Published: undefined
گجرولا میں نیشنل ہائی وے پر بھانپور ریلوے کراسنگ کے سامنے بھارتیہ کسان یونین کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔ کسان یونین کے ذمہ داروں نے اپنے مطالبے کے ساتھ ہائی وے کے بیچ میں بیٹھ گئے جس سے دہلی۔لکھنؤ سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ ہوگئی ہے۔ کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے دہلی سے آنے والی گاڑیوں کو چوپلا سے حسن پور کی جانب موڑ دیا گیا۔
Published: undefined
بھارتیہ کسان یونین کے نائب صدر راکیش ٹکیت نے کہا کہ یوپی -دہلی کی جانب مارچ کے بارے میں جلد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔کسان مرکزی حکومت کے خلاف لڑائی لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کسانوں پر ہریانہ حکومت کے ذریعہ کی گئی کاروائی کی مذمت کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined