لکھنؤ: اتر پردیش کی ڈومریا گنج اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑ رہے بی جے پی کے رکن اسمبلی راگھویندر پرتاپ سنگھ کی ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’جو ہندو مجھے ووٹ نہیں دیں گے، ان کی رگوں میں مسلم خون ہے۔‘ ویڈیو میں رکن اسمبلی کو نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
آئی اے این ایس کی خبر کے مطابق پرتاپ سنگھ نے یہ اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے پانچ روز قبل یہ تبصرہ کیا تھا لیکن انہوں نے کسی دیگر پس منظر میں ایک مثال کے طور یہ بات کہی تھی، ان کا کسی کو دھمکی دینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے یہ باتیں کہیں ہیں، میں اس سے انکار نہیں کر رہا ہوں، لیکن میں نے کسی دوسرے پس منظر میں کہی تھی اور مثال کے طور پر، ماضی کے ساتھ موازنہ کر رہا تھا۔ کیا کوئی ڈومریا گنج میں دھمکی دے کر انتخاب جیت سکتا ہے، جہاں تقریباً 1.73 لاکھ مسلم ووٹر ہیں، جن کا فیصد تقریباً 39.8 ہے۔‘‘
Published: undefined
وائرل ہونے والی ویڈیو میں راگھویندر پرتاپ سنگھ کہتے ہیں کہ ’’مجھے بتاؤ، کیا کوئی مسلمان کو ووٹ دے گا؟ تو دھیان رہے کہ اگر اس گاؤں کے ہندو دوسرے فرقہ کی حمایت کرتے ہیں، تو ان کی نسوں میں مسلم خون ہے۔ وہ ملک کے غدار ہیں اور اگر ایک بار میں انتباہ دینے کے بعد سمجھ میں نہیں آئے گا تو بتا دوں گا کہ راگھویندر سنگھ کون ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، ’’میرے ساتھ غداری کروگے تو چلے گا، میں بے عزتی برداشت کر لوں گا۔ مجھے بے عزت کروگے تو بھی میں اپنی بے عزتی برداشت کر لوں گا۔ لیکن ہمارے ہندو سماج کو بے عزت کرنے کی کوشش کروگے تو برباد کر کے رکھ دوں گا۔’’
Published: undefined
اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے راگھویندر نے کہا کہ ’’یہ صحیح ہے، اگر کوئی ہندو لڑکی کسی مسلمان لڑکے کے ساتھ بھاگ جاتی ہے اور لڑکے کی طرف سے ہندو مفاہمت کی بات کرتے ہیں تو میں نے اس تناظر میں بات کہی تھی۔ میرے خیال میں پوری تقریر ایسی نہیں تھی کہ لوگ الفاظ کو ہٹا دیں یا جوڑ دیں‘‘۔ ڈومریا گنج سے رکن اسمبلی راگھویندر پرتاپ سنگھ ہندو یوا واہنی کے انچارج ہیں اور وہ اس مرتبہ پھر اپنے حلقہ انتخاب میں بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز