متنازعہ زرعی قوانین کے ملتوی ہونے کے باوجود کسان لیڈران کئی مطالبات کو نہیں مانے سے ناراض ہیں۔ اس ناراضگی نے ایک بار پھر بی جے پی حکومت کے خلاف آواز اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ کسان لیڈران آئندہ انتخابات کے پیش نظر خصوصی تیاریوں میں مصروف ہو گئے ہیں۔ سنیوکت کسان مورچہ نے 3 فروری سے ’مشن یوپی‘ کا اگلا دور شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں لوگوں کے درمیان جا کر بی جے پی کی اصلیت بتائی جائے گی۔
Published: undefined
سنیوکت کسان مورچہ نے جمعہ کو ایک بیان جاری کر کہا کہ لکھیم پور کھیری واقعہ میں اجئے مشرا ٹینی کو برخاست اور گرفتار نہ کرنے، مرکزی حکومت کے ذریعہ کسانوں سے غداری کرنے اور اتر پردیش حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کو لے کر اتر پردیش کی عوام سے بی جے پی کو سزا دینے کی اپیل کی جائے گی۔
Published: undefined
مشن اتر پردیش کے تحت کسان 3 فروری کو ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ نئے دور کی شروعات کریں گے۔ اس کے علاوہ سنیوکت کسان مورچہ کی اپیل پر 31 جنوری کو ملک بھر میں ’یومِ غداری‘ منائے جانے کی تیاریاں بھی ہو چکی ہیں۔ اس کے لیے کسان ضلع و تحصیل سطح پر بڑے مظاہرے کا انعقاد کریں گے۔ سنیوکت کسان مورچہ کی کوآرڈنیشن کمیٹی کی میٹنگ میں اس پروگرام کی تیاری کا جائزہ لیا گیا۔ مورچہ کو امید ہے کہ یہ پروگرام ملک کے کم از کم 500 اضلاع میں منعقد کیا جائے گا۔
Published: undefined
دراصل کسانوں کے مطابق حکومت کے ساتھ ہوئے سمجھوتے کے تحت ابھی تک حکومت نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے۔ اسی کی مخالفت میں سنیوکت کسان مورچہ نے 15 جنوری کی اپنی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا تھا۔ ساتھ ہی 31 جنوری کو مظاہرہ کے دوران مرکزی حکومت کے نام عرضداشت بھی دیا جائے گا۔ سنیوکت کسان مورچہ کے لیڈروں نے کہا کہ حکومت کا کسان مخالف رخ اس بات سے ظاہر ہو جاتا ہے کہ 15 جنوری کے فیصلے کے بعد بھی حکومت ہند نے 9 دسمبر کے اپنے خط میں کیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔
Published: undefined
کسان تحریک کے دوران ہوئے کیس کو فوراً واپس لینے اور شہید کنبوں کو معاوضہ دینے کے وعدے پر پچھلے دو ہفتہ میں کوئی بھی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ وہیں ایم ایس پی کے ایشو پر حکومت نے کمیٹی کی تشکیل کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ اس لیے مورچہ نے ملک بھر میں کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ’یومِ غداری‘ کے ذریعہ حکومت تک اپنی ناراضگی پہنچائیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined