آئندہ ماہ ہونے والے اتر پردیش اسمبلی انتخاب کو لے کر کیے گئے کچھ سروے نے بی جے پی کی حالت خستہ بتائی ہے۔ کئی سیاسی ماہرین بھی بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس کی بہتر کارکردگی کی پیشین گوئیاں کر رہے ہیں۔ اس درمیان مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر امت شاہ نے 26 جنوری کو مغربی یوپی کے جاٹ لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما کی رہائش پر ہوئی۔ میٹنگ کے بعد پرویش صاحب سنگھ نے جینت چودھری کو بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کا آفر دے دیا۔ انھوں نے کہا کہ جینت چودھری نے ایک غلط راستہ اختیار کیا ہے۔ یہاں کے سماج کے لوگ ان سے بات کریں گے اور ان کو سمجھائیں گے۔ ہمارا دروازہ ان کے لیے کھلا ہے۔ ہم تو چاہتے تھے کہ وہ ہمارے گھر میں آئیں، لیکن انھوں نے دوسرا گھر منتخب کر لیا۔
Published: undefined
جینت چودھری نے بی جے پی کے اس آفر کا دو ٹوک جواب اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ دیا ہے۔ انھوں نے بہت مختصر انداز میں لکھا ہے ’’دعوت مجھے نہیں، ان 700 سے زیادہ کسان کنبوں کو دو جن کے گھر آپ نے اجاڑ دیے۔‘‘ اس ٹوئٹ سے ظاہر ہے کہ جینت چودھری کسی بھی حال میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ جینت چودھری نے سماجوادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور دونوں ہی پارٹیاں مغربی اتر پردیش میں امیدواروں کے ناموں کا بھی اعلان کر چکی ہیں۔
Published: undefined
بہرحال، ’اے بی پی نیوز‘ پر شائع ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے جاٹ لیڈروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں کہا ہے کہ چودھری چرن سنگھ کی ہم عزت کرتے ہیں، ان کی وراثت (جینت چودھری) کے لیے ہم نے پہلے بھی دروازے کھول رکھے تھے، اور اگر آگے بھی وہ چاہیں گے تو ان سے بات چیت کے لیے دروازے کھلے رہیں گے۔
Published: undefined
امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں موجود مرکزی وزیر سنجیو بالیان کا بھی بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ کوئی گلے شکوے والی بات نہیں ہے، سب سے بیٹھ کر بات چیت ہوئی اور ہمیشہ ایسی بات ہوتی ہے۔ 2017 میں بھی بات ہوئی تھی، 2019 میں بھی بات ہوئی تھی، اور 2014 میں بھی بات ہوئی۔ اسی طرح آج بھی بات ہوئی ہے۔ سنجیو بالیان نے مزید کہا کہ ’’میں بھی مانتا ہوں کہ جینت چودھری غلط راستے پر ہیں۔ لیکن ان کا کیا کردار ہوگا یہ وہ خود طے کریں گے۔ اب وہ ہمارے ساتھ آئیں گے یا نہیں، یہ تو وہ خود ہی طے کریں گے کیونکہ وہ اپنی پارٹی کے صدر ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز