قومی خبریں

یوپی: ناقص کھانے کی شکایت کرنے والے پولیس کانسٹیبل کا تبادلہ، 600 کلومیٹر دور تعینات کیا گیا

علی گڑھ ضلع کے رہائشی منوج کمار نے کہا، ’’میرے خاندان میں کل 6 ارکان ہیں، جن میں دو چھوٹے بھائی اور کنواری بہن بھی شامل ہیں۔ میرے والدین بوڑھے ہیں اور زیر علاج ہیں۔

ّٗتصویر آئی اے این ایس
ّٗتصویر آئی اے این ایس 

فیروز آباد: اتر پردیش میں ناقص کھانے کی شکایت کرنے والے یوپی پولیس کے کانسٹیبل کا فیروزآباد سے 600 کلومیٹر دور غازی پور میں تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ اس کارروائی کو سپاہی کے لئے سزا قرار دیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں، مذکورہ کانسٹیبل منوج کمار کو طویل رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ منوج کمار کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے پولیس لائن سے ملنے والے کھانے پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کھانے کی تھالی ہاتھ میں لے کر شاہراہ پر احتجاج کیا تھا۔

Published: undefined

سپاہی کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو 12 گھنٹے کی ڈیوٹی کے بعد ناقص کھانا پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’اس کھانے کو کتا بھی نہیں کھائے گا۔ اگر ہمارے پیٹ میں کچھ نہیں جاتا ہے، تو ہم کام کس طرح کریں گے؟‘‘

Published: undefined

علی گڑھ ضلع کے رہائشی منوج کمار نے کہا، ’’میرے خاندان میں کل 6 ارکان ہیں، جن میں دو چھوٹے بھائی اور کنواری بہن بھی شامل ہیں۔ میرے والدین بوڑھے ہیں اور زیر علاج ہیں۔ 600 کلومیٹر سے بھی زیادہ دور ڈیوٹی پر رہ کر ان کی دیکھ بھال کرنا میرے لئے مشکل ہوگا۔ میں اپنے خاندان میں واحد کمانے والا شخص ہوں۔‘‘

Published: undefined

منوج کمار کے ایک دوست نے، جو خود بھی پولیس فورس میں تعینات ہیں، کہا ’’یہ دیکھنا مایوس کن ہے کہ ان کے جیسے ایماندار شخص کو ایک حقیقی مسئلہ اٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ وہ ایک عاجز شخص ہے۔ اس کے دو بھائی یومیہ مزدور ہیں۔ منوج کو خود بھی تعلیم حاصل کرنے کے لئے مزدوری کرنی پڑی تھی۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد فیروز آباد میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس نے میس میں پیش کئے جانے والی کھانے کے معیار کی جانچ کے لئے سرکل آفیسرز کے لئے ایک روسٹر جاری کیا ہے۔ دوسرے اضلاع میں بھی اسی طرح کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined