اتر پردیش کانگریس نے کورونا وائرس وبا کے درمیان خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لیے ’سیوا ستیاگرہ-میرا گاؤں، میرا ابھیان‘ نام سے ایک مہم شروع کی ہے۔ پارٹی نے ریاست کے سبھی 823 بلاکوں کے باشندوں کے لیے ایک ہیلپ لائن کا بھی انتظام کیا ہے۔ اس مہم کے دوران پارٹی کارکنان دیہی عوام کو میڈیکل کِٹ تقسیم کریں گے اور خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گاؤں کو سینیٹائز یعنی صاف کریں گے۔
Published: undefined
یو پی کانگریس صدر اجے کمار للو کے مطابق ’’پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی ہدایت پر دیہی اتر پردیش کے لوگوں کو بہت ضروری مدد دینے کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کی گئی ہے۔ کانگریس کارکن 10 لاکھ میڈیکل کِٹ تقسیم کریں گے۔ دیہی عوام کو طبی صلاح کے بعد گاؤں کو بھی صاف کیا جائے گا، جس کے لیے 15 لاکھ لیٹر سینیٹائزر کی خرید کی گئی ہے۔‘‘
Published: undefined
اجے کمار للو نے کہا کہ پرینکا گاندھی نے اس سے پہلے سبھی نومنتخب گرام پردھانوں اور ضلع پنچایتوں کے اراکین کو خط لکھ کر پروگرام کو کامیاب بنانے میں ان کی مدد مانگی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’لکھنؤ میں کانگریس ہیڈکوارٹر سے پارٹی لیڈروں کے ساتھ دواؤں اور سینیٹائزر ٹینک کا پہلا دستہ بھیجا گیا ہے جو فوری طور پر کام کرنا شروع کر دیں گے۔ اسی طرح سبھی بلاکوں کا احاطہ کرنے کے لیے اگلے ایک ہفتہ کے اندر ریاست کے زونل ہیڈکوارٹر سے ٹیموں کو بھیجا جائے گا۔
Published: undefined
یو پی کانگریس صدر اجے کمار للو نے کہا کہ ’’ہماری پارٹی پہلے سے ہی آکسیجن کنسنٹریٹر، دوائیں، کھانے کے پیکٹ اور تین آکسیجن ٹینکر فراہم کر کے عوامی فلاح کے لیے کام کر رہی ہے، جو ریاست میں آکسیجن بحران کے دوران پرینکا گاندھی کے ذریعہ لکھنؤ کے ایک اسپتال کو فراہم کیے گئے تھے۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اپنے سابقہ پارلیمانی حلقہ امیٹھی میں آکسیجن کنسنٹریٹر بھیجے ہیں اور ضلع میں صفائی مہم چلانے کا منصوبہ ہے۔ امیٹھی ضلع کانگریس چیف پردیپ سنگھل نے کہا کہ جلد ہی امیٹھی میں 10 ہزار لیٹر سینیٹائزر پہنچے گا اور وبا کی دوسری لہر کے درمیان صفائی مہم کو انجام دینے کے لیے ٹیموں کی تشکیل کی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راہل گاندھی پہلے ہی 21 مئی کو ضلع میں پانچ آکسیجن کنسنٹریٹر اور 20 آکسیجن سلنڈر بھیج چکے ہیں، جب کہ 15 مزید کنسنٹریٹر بھیجے جا چکے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined