لکھنؤ: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اترپردیش کے مختلف اضلاع میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد اب حالات معمول پر آرہے ہیں۔ ریاستی پولیس نے تشدد کو بڑھاوا دینے کے الزام میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے تین اراکین کو گرفتار کیا ہے۔ وہیں اب بھی بعض شہروں میں انٹرنیٹ خدمات ہنوز معطل ہیں۔
Published: 24 Dec 2019, 12:11 PM IST
پولیس کے مطابق پیر کو پولیس نے پاپولر فرنٹ کے تین اراکین ندیم، وسیم اور اشفاق کو تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کلیدی ملزم ندیم بارہ بنکی کا رہنے والا ہے۔ ندیم نے ہی ریاستی راجدھانی لکھنؤ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں پریورتن چوک پر مظاہرین کو تشدد پر اکسایا تھا۔جس میں متعدد گاڑیاں جل کر خاک ہوگئیں۔
Published: 24 Dec 2019, 12:11 PM IST
پولیس کے دعوؤں کے مطابق ندیم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا ہے جس میں وہ دکھائی دے رہا ہے۔ اتوار کو ریاست کے نائب وزیر اعلی دنیش شرما نے بھی پی ایف آئی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاستی راجدھانی میں ہوئے تشدد کے پیچھے اسی جماعت کا ہاتھ ہے۔ نائب وزیر اعلی نے دعوی کیا تھا کہ پی ایف آئی میں وہی ممبران شامل ہیں جو اس سے قبل ممنوعہ جماعت سیمی کے رکن تھے۔
Published: 24 Dec 2019, 12:11 PM IST
یوپی پولیس نے 6 افراد کو مغربی بنگال سے گرفتار کیا ہے جو کہ جمعرات کو ہوئے تشدد کے بعد پولیس کی گرفت سے بچ گئے تھے۔ پولیس کے مطابق یہ لوگ راجدھانی اور ریاست کے دیگر اضلاع میں احتجاجی مظاہروں کے درمیان ہونے والے تشدد میں ملوث تھے۔
Published: 24 Dec 2019, 12:11 PM IST
وہیں تشدد کے بعد یوپی کے بیشتر شہروں میں اب حالت قابو میں ہیں اور معمول پر لوٹ رہے ہیں۔ عموماً شہروں میں دوکانداروں نے دوکانیں کھولیں اور خریداروں کی چہل پہل دکھائی دی۔ باوجود اس کے انتظامیہ اب بھی کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتا اور متأثرہ و حساس مقامات پر سیکورٹی افسران کو تعینات کر رکھا ہے۔ جمعہ سے معطل انٹرنیٹ خدمات اب بھی بعض شہروں میں ہنوز معطل ہیں جبکہ کچھ شہروں میں بحال کیا گیا ہے۔
Published: 24 Dec 2019, 12:11 PM IST
لکھنؤ میں پیر کی آدھی رات کو انٹرنیٹ خدمات کے بحال ہونے کے آثار ہیں جبکہ میرٹھ مئو میں انٹرنیٹ خدمات کو بحال کردیا گیا ہے جبکہ پریاگ راج میں 24 دسمبر تک انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں گی۔ پولیس نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں ہوئے تشدد کے ضمن میں ابھی تک 164 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ اور 879 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ علاوہ ازیں پوری ریاست میں 5312 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق 288 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 61 کو گولیاں لگی ہیں۔
Published: 24 Dec 2019, 12:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Dec 2019, 12:11 PM IST