لکھنؤ: سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کے دور اقتدار میں لکھنؤ اور نوئیڈا میں ہونے والے 1410 کروڑ روپے کے یادگاری گھوٹالہ معاملہ میں محکمہ ویجیلنس نے 57 ملزمان کے خلاف فرد جرم دائر کر دی ہے۔ کچھ دیگر ملزمان کے خلاف تفتیش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
فرد جرم کو ریکارڈ میں لیتے ہوئے خصوصی جج ایم پی/ایم ایل اے کورٹ پی کے رائے نے پیر کے روز ملزمان کے خلاف جرم کا نوٹس لیا اور سماعت کے لئے 15 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی۔ اس معاملہ میں ایف آئی آر ویجیلنس محکمہ کے انسپکٹر رام نریش راٹھور نے یکم جنوری 2014 کو گومتی نگر تھانہ میں درج کرائی تھی۔
Published: undefined
ایف آئی آر میں یوپی ریاستی تعمیراتی کارپوریشن کے کچھ سابق وزرا اور افسران کو ملزم بنایا گیا ہے۔ فرد جرم میں جن دو وزرا کے نام ہیں وہ بابو سنگھ کشواہا اور نسیم الدین صدیقی کے ہیں اور دونوں ہی بی ایس پی کو خیرباد کہتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔
Published: undefined
الزام ہے کہ 2007 سے 2011 کے درمیان جب بی ایس پی اقتدار میں تھی تو نوئیڈا اور لکھنؤ میں یادگاروں اور باغان کی تعمیر کے لئے بلوا پتھر کی خرید میں بڑا گھوٹالہ ہوا تھا۔ اس سے قبل، لوک ایوکت کی رپورٹ میں پایا گیا تھا کہ کچھ الاٹ کئے گئے فنڈ میں سے 1410 کروڑ روپے وزرا، افسران اور کچھ نجی شعبہ کے افراد نے غبن کئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز