18 فروری کو اترپردیش اسمبلی میں بجٹ اجلاس کا آغاز ہوا اور ساتھ ہی یہ ایک طرح سے ہنگامے کی نذر ہو گیا۔ کسی طرح گورنر آنندی بین پٹیل نے اپنی تقریر پوری کی، اور ان کی تقریر کو لے کر بھی کئی طرح کے اعتراضات اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے ظاہر کیے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آنندی بین پٹیل کی تقریر میں حکومت کی تعریف ہی تعریف گونج رہی تھی۔ ان کی تقریر میں ایودھیا، رام مندر، مہابھارت، رامائن اور بی جے پی حکومت کی حصولیابیوں کے سوا کچھ بھی شامل نہیں تھا۔
Published: undefined
اپنی تقریر کے دوران گورنر آنندی بین پٹیل نے ایودھیا میں رام مندر تعمیر کا خصوصی طور پر تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت نے کورونا دور میں وزیر اعظم کے دست مبارک سے اور سادھو سنتوں کی موجودگی میں ایودھیا میں شری رام جنم بھومی پر عظیم الشان رام مندر تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا، جس کی سبھی نے تعریف کی۔ میں وزیر اعظم اور ملک کی عدلیہ کی شکرگزار ہوں۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’’مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ اس سال یوم جمہوریہ پر ایودھیا کی جھانکی کو پہلا مقام حاصل ہوا ہے۔ ایودھیا میں تین روزہ اور وارانسی میں دیو دیوالی کے موقع پر عظیم الشان دیپوتسو کا انعقاد بھی کامیابی کے ساتھ کیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
اتر پردیش میں مذہبی سیاحت کے نظریہ سے ہو رہے کاموں کا بھی تذکرہ عزت مآب گورنر نے اپنی تقریر میں کیا۔ مثلاً ’رامائن سرکٹ برج‘، ’مہابھارت سرکٹ‘، ’شکتی پیٹھ سرکٹ‘ وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے ریاست میں یوگی حکومت کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ میرٹھ سے پریاگ راج تک ’گنگا ایکسپریس وے‘ کی تعمیر جو شروع ہونے والی ہے، اس کا بھی ذکر ہوا، اور ریاست میں ہوائی کنکٹیویٹی کو بڑھاوا دینے کے لیے لگاتار ہو رہی کوششوں کی طرف بھی اشارہ کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز