لکھنؤ: یوپی اسمبلی انتخابات سے قبل اکھلیش یادو اور چچا شیو پال یادو کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے، ساتھ ہی سماجوادی پارٹی (ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے اتحاد کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ سماجوادی پارٹی اور آر ایل ڈی میں نشستوں کی تقسیم پر بدھ کے روز اتفاق ہو گیا۔ دراصل کسانوں کی تحریک کی وجہ سے مغربی اتر پردیش میں آر ایل ڈی کی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے اور کئی دوسری پارٹیاں بھی جینت چودھری کی طرف مائل ہو رہی ہیں۔
Published: undefined
آر ایل ڈی کے جنرل سکریٹری ترلوک تیاگی کے مطابق، ’’پارٹی سربراہ جینت چودھری نے کسانوں کی تحریک میں کسانوں کی آواز بلند کی، لہذا اب آر ایل ڈی پر عوام کا اعتماد بڑھ گیا ہے۔ ایس پی ہماری سیاسی طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے قابل احترام نشستیں دے گی۔‘‘
Published: undefined
فی الوقت آر ایل ڈی نے اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ پارٹی کی نظریں مغربی اتر پردیش کے 6 منڈلوں کی جاٹ اکثریت والی 136 اسمبلی سیٹوں مرکوز ہیں۔ ان تمام سیٹوں کے تعلق سے ایس پی کے ساتھ آر ایل ڈی کا اتفاق ہو گیا ہے۔ اس میں مغربی یوپی کے میرٹھ، سہارنپور، مراد آباد، بریلی، آگرہ، علی گڑھ کے 6 منڈلوں کے 26 اضلاع شامل ہیں۔ وہیں، چھپرولی سیٹ چودھری خاندان کا گڑھ ہے اور جینت چودھری وہیں سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف اکھلیش یادو نے کہا، آر ایل ڈی اور سماج وادی پارٹی نے پچھلے لوک سبھا انتخابات میں بھی اتحاد کیا تھا۔ آنے والے اسمبلی انتخابات میں دونوں پارٹیاں مل کر انتخاب لڑیں گی۔ اس کے ساتھ دیگر پارٹیاں ہیں جیسے مہان دل، سنجے چوہان کی پارٹی اور دیگر پارٹیوں کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔ وہ بھی ایس پی کے ساتھ آئیں گے اور ہم مل کر انتخابات لڑیں گے۔ نشستوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے لیکن ابھی تک اسے ظاہر نہیں کریں گے۔ حالانکہ ایس پی صدر نے اتحاد کی حکمت عملی کے بارے میں کچھ بتانے سے انکار کر دیا ہے تاہم وہ چچا شیو پال یادو کے ساتھ اتحاد پر راضی ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز