اتر پردیش کے پانچ پولس اہلکاروں کو گنگسٹر بدن سنگھ بدّو کو عدالت میں پیشی سے واپسی کے دوران پولس حراست سے بھاگنے میں مبینہ طور پر مدد کرنے کے الزام میں برخاست کر دیا گیا ہے۔ برخاست پولس اہلکاروں میں ہیڈ کانسٹیبل سنتوش کمار، کانسٹیبل سنیل سنگھ، راج کمار، اوم ویر سنگھ اور ڈرائیور بھوپندر سنگھ شامل ہیں۔ اس سے قبل 31 جولائی کو ڈپٹی انسپکٹر دیش راج تیاگی کو اسی معاملے میں پولس سروس سے برخاست کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
دراصل 27 مارچ کو 6 پولس اہلکاروں کی ٹیم کو غازی آباد کی عدالت میں ایک سماعت کے معاملے میں گینگسٹر بدّو کو اپنی نگرانی میں ساتھ لے جانے کا کام سونپا گیا تھا۔ فتح گڑھ کے پولس سپرنٹنڈنٹ انل کمار مشرا نے کہا کہ "زیر سماعت قیدی کو عدالت میں لے جانے کا راستہ پہلے سے طے تھا، لیکن 28 مارچ کو فتح گڑھ جیل میں واپسی کے دوران پولس اہلکار بدّو کو میرٹھ واقع مکٹ محل ہوٹل لے گئے جہاں سے بدنام زمانہ گینگسٹر فرار ہونے میں کامیاب رہا۔"
Published: undefined
48 سالہ بدّو کے لاپتہ ہونے کے بعد میرٹھ کے برہمپوری پولس اسٹیشن میں 17 نامزد ملزمین اور ایک نامعلوم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ جانچ کے دوران کئی مزید ملزمین کے نام جوڑے گئے۔ معاملے میں بدّو کا بیٹا سکندر بھی فرار ہے جسے معاملے میں معاون سازشی بنایا گیا ہے۔ کئی پولس اہلکاروں اور کچھ کاروباریوں سمیت 19 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کاروباریوں میں انل چھابڑا اور مکٹ محل کے مالک مکیش سنگھل شامل ہیں۔
Published: undefined
بدّو کے خلاف قتل، ڈکیتی، لوٹ اور جبراً وصولی کے 30 سے زائد معاملے درج ہیں۔ ریاست کا سب سے چھٹا ہوا مجرم ہے، جس کے سر پر 2.5 لاکھ روپے کا انعام ہے۔ اسے وکیل رویندر سنگھ کے قتل کے الزام میں 31 اکتوبر 2017 کو تاحیات جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ بدّو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آسٹریلیا میں اس کا اپنا کاروبار ہے جہاں اس سے الگ رہ رہی اس کی بیوی اور بیٹی پہلے سے ہی رہتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز