کٹھوعہ اور اُناؤ عصمت دری کے واقعات سے لوگ ابھی تک باہر نہیں نکل پائے ہیں۔ مرکزی حکومت نے عصمت دری کے قانون میں تبدیلی بھی کر دی ہے لیکن سیاست اس قدر زوال پذیر ہے کہ اب عصمت دری کے ملزموں کی حمایت میں ریلیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ جموں کے کٹھوعہ میں 8 سال کی معصوم کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے ملزمین کی حمایت میں ریلی نکالی گئی تھی جس پر خوب ہنگامہ ہوا تھا۔ اس ریلی میں جموں و کشمیر کے اس وقت کے وزیر بھی شامل تھے۔ اب اتر پردیش کے اُناؤ میں اس بی جے پی ممبر اسمبلی کی حمایت میں ریلی نکالی گئی ہے جس پر عصمت دری کا الزام ہے، اور جو سی بی آئی حراست میں ہے۔ اس کے بھائی پر بھی عصمت دری کی شکار لڑکی کے والد کے قتل کا الزام ہے۔ اس بی جے پی ممبر اسمبلی کی حمایت میں سینکڑوں لوگوں کا سڑک پر اترنا ایک خطرے کا اشارہ ہے۔
Published: undefined
اس ریلی میں شامل لوگ ہاتھوں میں بڑے بڑے پلے کارڈ لیے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ’ہمارا ممبر اسمبلی بے قصور ہے‘۔ یہ پلے کارڈ اور بینر باقاعدہ پرنٹ کرائے ہوئے تھے جس سے واضح ہے کہ اس ریلی کو بہت ہی احتیاط کے ساتھ اور سوچ سمجھ کر منعقد کی گئی تھی۔ ریلی میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ سارا معاملہ سیاسی سازش ہے۔ سوال یہ ہے کہ کس کی اور کس کے خلاف سیاسی سازش ہے؟ پولس رپورٹ میں صاف ہے کہ متاثرہ کی عصمت دری ہوئی، یہ بھی ظاہر ہے کہ متاثرہ کے والد کی پولس حراست میں پٹائی سے موت ہو گئی، اور یہ بھی عیاں ہے کہ بی جے پی ممبر اسمبلی کلدیپ سینگر رسوخ والا ہے اور عصمت دری و موت جیسے معاملوں میں تحریری شکایت کے باوجود پولس نے اس کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا تھا۔ یہ بات بھی سبھی کو معلوم ہے کہ چہار جانب سے ہوئی تنقید اور غصے کے بعد بھی یہ ممبر اسمبلی کھلے عام گھوم رہا تھا۔ ایسے میں آخر کس کے اشارے پر یہ ریلی نکالی جا رہی ہے۔
Published: undefined
پیر کے روز اُناؤ کے بانگرمئو، صفی پور، بیگھا پور اور اس سے ملحق علاقوں میں یہ ریلی نکالی گئیں۔ اس میں خواتین بھی شامل تھیں۔ اس ریلی کی قیادت نگر پنچایت صدر انوج کمار دیکشت نے کی۔ دیکشت نے ایک نیوز ویب سائٹ سے بات چیت میں کہا کہ ’’یہ ہمارے ممبر اسمبلی کو بدنام کرنے کی سیاسی سازش ہے۔ وہ بے قصور ہیں۔ انھیں غلط طریقے سے پھنسایا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہم اس معاملے میں غیر جانبدارانہ اور آزادانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
سوال یہ ہے کہ سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور اسی نے کلدیپ سینگر کو گرفتار کیا ہے، پھر کس غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ یاد ہوگا کہ جموں کے کٹھوعہ میں بھی ایسا ہی ہوا تھا۔ 8 سال کی ایک معصوم سے اجتماعی عصمت دری اور اس کے قتل کے الزام میں پولس نے جب 8 لوگوں کو گرفتار کیا تھا تو ’ہندو ایکتا منچ‘ نام کی تنظیم نے ملزمین کی حمایت میں ریلی نکالی تھی۔
Published: undefined
ریلی نکالنے والوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں جن لوگوں کو ملزم بنایا گیا انھوں نے کچھ نہیں کیا۔ لوگوں نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ اٹھایا تھا۔ جموں و کشمیر حکومت میں بی جے پی کے دو وزیر چودھری لال سنگھ اور چندر پرکاش گنگا بھی اس ریلی کا حصہ تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز