اناؤ اجتماعی عصمت دری کے ملزم کلدیپ سنگھ سینگر کو بلآخر سی بی آئی نے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ گرفتاری الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد عمل میں آئی ہے۔ ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے بی جے پی رکن اسمبلی کو گرفتار کرنے کے لئے کہا تھا۔ تاہم سی بی آئی نے سینگر کو پہلے ہی حراست میں رکھا ہوا تھا۔ جمعہ کی صبح 4.30 بجے سی بی آئی نے اسے لکھنؤ واقع رہائش سے حراست میں لیا تھا۔
سی بی آئی نے اس معاملہ میں تین مختلف مقدمات درج کئے ہیں جن میں عصمت دری، قتل اور اغوار کے معاملات شامل ہیں۔ بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر پر پوسکو ایکٹ کے تحت بھی تین دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ رکن اسمبلی کا بھائی اتل سنگھ سینگر پہلے ہی گرفتار ہو چکا ہے۔
جمعہ کے روز سی بی آئی کی 7 رکنی کمیٹی نے متاثرہ فریق سے پوچھ گچھ کی۔ اناؤ کے ایک ہوٹل میں یہ پوچھ گچھ کی گئی، جس میں متاثرہ، اس کے چچا اور خاندان کے دیگر فرد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی بی آئی کے افسران کو ہوٹل تک مقامی پولس چھوڑنے گئی لیکن پوچھ گچھ کے دوران پولس کو گیٹ پر ہی روک دیا گیا۔
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
کٹھوعہ اور اناؤ عصمت دری کے معاملہ پر کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھائے ہیں۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’خواتین اور بچوں کے خلارف بڑھتے جرائم پر آپ کیا سوچتے ہیں؟ حکومت عصمت دری اور قتل کے قصورواروں کو کیوں بچا رہی ہے؟ ملک آپ کے جواب کا انتظار کر رہا ہے۔‘‘
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
اناؤ اجتماعی عصمت دری معاملہ میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم کو حراست میں لینے سے کام نہیں چلے گا اسے گرفتار کیا جائے۔ عدالت عالیہ نے ریاستی حکوت سے 2 مئی تک پیش و رفت کی رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ اس پورے معاملہ کی ہائی کورٹ کی طرف سے نگرانی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس معاملہ میں ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے سماعت کی ہے۔
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
عصمت دری کے معاملات میں گھری بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومت کی ناقص کارکردگی کے سوال پر راج ناتھ سنگھ نے بلآخر خاموشی توڑ دی ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے ’آج تک‘ نیوز چینل سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت بہتر کام کر رہی ہے اور بدعنوانی کے کے حوالہ سے زیرو ٹالرینس کی پالیسی کو اختیار کیا گیا ہے۔ اناؤ عصمت دری کے ملزم کلدیپ سینگر کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ مجرم کوئی بھی ہو بخشا نہیں جائے گا۔ یوگی حکومت کو کلین چٹ دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بہتر اور پوری ایمانداری کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
کانگریس پارٹی کی اپیل پر دیر رات انڈیا گیٹ پر نکالے گئے کینڈل مارچ کے چند گھنٹوں بعد ہی اناؤ عصمت دری کے ملزم بی جے پی کے رکن اسمبلی کلدپ سنگھ سینگر کو سی بی آئی نے حراست میں لے لیا۔ اطلاعات کے مطابق اناؤ کے بانگر مئو سے رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو علی الصبح 4.30 بجے لکھنؤ واقع ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
غورطلب ہے کہ مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کی سفارش منظور کرتے ہوئے جمعرات کی شام اس معاملہ کی تفتیش مرکزی تفتیشی ایجنسی(سی بی آئی) سے کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔ قبل ازیں ہائی کورٹ کی پھٹکار کے بعد پولس نے ملزم رکن اسمبلی کلدپ سنگھ سینگر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
عصمت دری معاملہ میں ملزم رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف اناؤ کے ماکھی تھانے میں پولس نے 12 اپریل کو ایف آئی آر درج کی تھی۔ سینگر کے خلاف آئی پی سی کی دفعات 363، 366، 376 اور پوسکو ایکٹ سمیت دیگر کئی دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
جمعرت یعنی 12 اپریل کو اس معاملہ کی سماعت الہ آباد ہائی کورٹ میں ہوئی تھی۔ ہائی کورٹ نے معاملہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے سماعت کی اور ریاستی حکومت سے سخت لہجہ میں پوچھا کہ آخر اس معاملہ میں اب تک ملزم رکن اسمبلی کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔ اس پر ریاستی حکومت نے عدالت عالیہ سے کہا کہ ثبوت پورے نہیں ہیں۔ معاملہ کی سماعت پوری ہونے کے بعد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے اور آج دوپہر 2 بجے فیصلہ آنے کی امید ہے۔
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
کلدیپ سنگھ سینگر کو سی بی آئی کی طرف سے حراست میں لئے جانے کے بعد اناؤ عصمت دری کی متاثرہ نے کہا ہے کہ ملزم بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ متاثرہ نے کہا ’’میں چاہتی ہوں کہ اس کے (کلدیپ سنگھ سینگر) خلاف سخت کارروائی ہو اور اسے اس کے کیے کی سزا دی جائے۔‘‘
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Apr 2018, 8:49 AM IST
تصویر: پریس ریلیز