قومی خبریں

اناؤ عصمت دری متاثرہ کی اسپتال میں موت، غمزدہ والد نے کہا ’حیدر آباد کی طرح قصواروں کو مار دے حکومت‘

جمعرات کی شب 95 فیصد جل چکی اناؤ متاثرہ کو لکھنؤ ٹراما سنٹر سے ائیر لفٹ کر کے دہلی لایا گیا تھا۔ علاج صفدر جنگ اسپتال میں چل رہا تھا جہاں جمعہ کی شب 11 بجے سے 12 بجے کے درمیان اس نے آخری سانس لی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اناؤ اجتماعی عصمت دری کی شکار اس لڑکی نے بالآخر دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں دم توڑ دیا جسے زنا کے ملزموں نے گزشتہ دنوں نذرِ آتش کر دیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لڑکی 95 فیصد جل چکی تھی اور اسے بچانے کی ہر کوشش ناکام ہو گئی۔ صفدر جنگ اسپتال میں متاثرہ کا علاج کر رہے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جمعہ کی شب 11 بجے سے 12 بجے کے درمیان اس نے آخری سانس لی اور موت کی وجہ دل کا دورہ ثابت ہوا۔

Published: 07 Dec 2019, 9:23 AM IST

ظلم کی شکار ہندوستان کی اس بیٹی کی موت کی خبر سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر ایک بار پھر پیدا ہو گئی ہے۔ متاثرہ کے والد کا بھی بیان منظر عام پر سامنے آیا ہے جو اس وقت انتہائی غمزدہ ہیں۔ انھوں نے ملزمین کو پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے متاثرہ کے والد نے یہ بھی کہا کہ ’’جس طرح حیدر آباد واقعہ کے ملزمین کو مارا گیا ویسے ہی ہماری بیٹی کے درندوں کو دوڑا دوڑا کر مارا جانا چاہیے یا پھر پھانسی دی جانی چاہیے۔‘‘

Published: 07 Dec 2019, 9:23 AM IST

واضح رہے کہ 95 فیصد جل چکی عصمت دری متاثرہ کو جمعرات کی شب لکھنؤ ٹراما سنٹر سے ائیر لفٹ کر کے دہلی لایا گیا تھا۔ اس کا علاج مشہور و معروف صفدر جنگ اسپتال میں چل رہا تھا اور’برن اینڈ پلاسٹک سرجری ڈپارٹمنٹ‘ کے ہیڈ ڈاکٹر شلبھ کمار اس کی حالت پر گہری نظر رکھے ہوئے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ جمعہ کی شام سے ہی اس کی حالت خراب ہونی شروع ہو گئی تھی لیکن ہماری کوششیں اس کو بچانے کے لیے جاری تھیں۔ ڈاکٹر شلبھ نے بتایا کہ ہماری کوششیں رائیگاں گئیں جب رات تقریباً 11.10 بجے اسے دل کا دورہ پڑا اور تقریباً 11.40 بجے اس نے دم توڑ دیا۔

Published: 07 Dec 2019, 9:23 AM IST

متاثرہ کی موت کی خبر سامنے آنے کے بعد دہلی ویمن کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے افسوس کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اتر پردیش حکومت اور مرکزی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ اس معاملے میں عصمت دری کرنے والوں کو ایک مہینے کے اندر پھانسی کی سزا دی جائے۔‘‘

Published: 07 Dec 2019, 9:23 AM IST

دوسری طرف این سی پی لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے بھی متاثرہ کی موت کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایک اور معصوم کی زندگی ختم ہو گیئ۔ اناؤ عصمت دری متاثرہ کے انتقال کے بارے میں سن کر انتہائی افسوس ہوا۔ ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اسے انصاف ملے۔ ساتھ ساتھ دیگر سبھی عصمت دری متاثرین کو بھی انصاف ملے۔‘‘ مہیلا کانگریس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر یوگی حکومت کو اس طرح کے واقعات کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس نے لکھا ہے کہ ’’یو پی حکومت سو گئی، ہندوستان کی ایک اور بیٹی نے دم توڑ دیا۔‘‘

Published: 07 Dec 2019, 9:23 AM IST

واضح رہے کہ اناؤ کے ہندو نگر گاؤں میں ضمانت پر چھوٹے عصمت دری کے دو ملزمین نے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر نابالغ عصمت دری متاثرہ کو زندہ جلا دیا تھا۔ عصمت دری متاثرہ سنگین طور پر جھلس گئی تھی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور لوگوں میں حکومت و انتظامیہ کے تئیں غصے کی لہر پھیل گئی تھی۔ عصمت دری متاثرہ کو زندہ جلائے جانے کی خبر ملنے کے بعد پولس موقع پر پہنچی تھی اور اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا تھا، جہاں سے ڈاکٹروں نے اسے لکھنؤ ٹراما سنٹر میں ریفر کر دیا تھا۔ بعد ازاں اسے ایئر لفٹ کر کے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

Published: 07 Dec 2019, 9:23 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 Dec 2019, 9:23 AM IST