نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اناؤ آبروریزی متاثرہ کو انصاف نہیں دلا پانے کو سماجی ناکامی قرار دیتے ہوئے ہفتہ کے روز کہا ہے کہ اس کی موت سے ثابت ہو گیا ہے کہ اتر پردیش میں نظم و نسق کھوکھلا ہو چکا ہے۔ پرینکا گاندھی نے متاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ اس واقعہ کے لئے ہمارا مکمل سماج ذمہ دار ہے۔ نیز یہ آج کے اتر پر دیش کی اصل تصویر ہے۔
Published: 07 Dec 2019, 1:47 PM IST
پرینکا گاندھی نے کہا ’’میں خدا سے دعا کرتی ہوں کہ وہ اناؤ متاثرہ کے خاندان کو اس دکھ کی گھڑی میں ہمت و استقلال دے۔ یہ ہم سب کی ناکامی ہے کہ ہم اسے انصاف نہیں دے پائے۔ سماجی طور پر ہم سب مجرم ہیں لیکن یہ واقعہ اتر پردیش میں کھوکھلے ہو چکے قانون کے نظام کی بھی عکاسی کرتا ہے‘‘۔
Published: 07 Dec 2019, 1:47 PM IST
انہوں نے کہا ’’اناؤ کے گذشتہ واقعہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کی طرف سے متاثرہ کو فوری طور پر سیکورٹی کیوں نہیں دی گئی؟ جس افسر نے اس کا ایف آئی آر درج کرنے سے منع کیا اس پر کیا کارروائی ہوئی؟ اتر پردیش میں ہر روز خواتین پر جو ظلم ہو رہا ہے، اس کو روکنے کے لئے حکومت کیا کر رہی ہے؟ ‘‘
Published: 07 Dec 2019, 1:47 PM IST
قابل غور ہے کہ قومی راجدھانی کے صفدر جنگ اسپتال میں اناؤ آبرو ریزی متاثرہ کی جمعہ کو دیر رات موت ہو گئی۔ اس سے قبل جمعرات کی صبح اناؤ میں پانچ ملزمان نے اسے پٹرول ڈال کر جلا دیا تھا۔ ان ملزمان میں سے ایک متاثرہ کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کا کلیدی ملزم بھی تھا۔
Published: 07 Dec 2019, 1:47 PM IST
صفدر جنگ اسپتال کے برن اینڈ پلاسٹک سرجری کے صدر ڈاکٹر شلبھ کمار نے بتایا کہ لڑکی کو نازک حالت میں پانچ دسمبر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن گزشتہ رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے اس کی طبیعت تیزی سے بگڑنے لگی۔ ڈاکٹروں نے ادویات کی ڈوز بھی بڑھائی لیکن تقریباً 11.10 بجے اس کو دل کا دورہ پڑا اور 11.40 پر اس نے آخری سانس لی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی جی توڑ کوششوں کے باوجود متاثرہ کو نہیں بچایا جا سکا۔
Published: 07 Dec 2019, 1:47 PM IST
متاثرہ کی موت کے بعد اناؤ کے قصبہ بہا ر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کیلئے مذکورہ قصبہ کو پولس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگوں میں کافی اشتعال پایا جاتا ہے۔ مقامی رہائشی دو دنوں سے اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلے ہیں۔
Published: 07 Dec 2019, 1:47 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Dec 2019, 1:47 PM IST
تصویر: پریس ریلیز