دہلی حکومت کے ذریعہ ’اَن لاک-1‘ کے تحت کئی شعبوں میں نرمی کے اعلان اور کچھ اہم فیصلوں کے بعد چاندنی چوک کے سامنے مشکلیں کھڑی ہو گئی ہیں۔ یہاں بیشتر علاقوں میں بازار کھول دیئے گئے ہیں، لیکن سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل ناممکن ہی نظر آ رہا ہے۔ مسالوں، میووں، مٹھائیوں، کپڑوں، ہارڈ ویئر، فٹ ویئر، اسٹیشنری، بیکری جیسی کئی دکانیں کھلی ہوئی نظر آ رہی ہیں، حالانکہ یہاں چھوٹی چھوٹی دکانیں ہونے کے سبب ان میں سے کئی مقامات پر سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل بے حد مشکل ہو گیا ہے۔ جن علاقوں میں دکانیں کھلی ہیں، ان میں چاندنی چوک، کھاری باؤلی، کشمیری گیٹ، فتح پوری وغیرہ شامل ہیں۔ کئی مقامات پر دکانیں بہت چھوٹی ہیں تو کہیں پر دکانوں کے سامنے گاہوں کے کھڑے ہونے کے لیے زیادہ جگہ نہیں ہے۔
Published: 05 Jun 2020, 7:11 PM IST
چاندنی چوک کے الگ الگ بازاروں میں سینکڑوں ایسی دکانیں ہیں جہاں خریدار اور دکاندار کے درمیان سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل نہیں ہو پا رہا ہے۔ دکان میں دو سے تین گاہک ہونے پر گاہکوں اور دکانداروں کے درمیان محض ایک یا دو فیٹ کی دوری ہی رہ جاتی ہے۔ چاندنی چوک میں گزشتہ 50 سالوں سے بچوں کے کپڑے فروخت کرنے والے خاندانی تاجر اوم پرکاش گپتا کا کہنا ہے کہ ہماری دکان میں ہمیں سارا مال بھی رکھنا ہوتا ہے کیونکہ گاہکوں کو اگر ورائٹی نہیں ملے تو وہ مال نہیں خریدتا۔ میرے علاوہ دکان میں 2 ملازم بھی ہیں۔ گاہک دکان کے اندر کاؤنٹر پر سامان خریدتے ہیں اور ہمارے پاس سوشل ڈسٹنسنگ کی گنجائش ہی نہیں ہے۔
Published: 05 Jun 2020, 7:11 PM IST
کچھ ایسی ہی حالت فتح پوری کی مٹھائی، کھویا اور پنیر کی دکانوں پر بھی دیکھنے کو ملتی ہے۔ سبھی خریدار دکان کے باہر سے ہی خریداری کر سکتے ہیں۔ فٹ پاتھ پر کھڑے یہ لوگ نہ تو کسی سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کر پا رہے ہیں اور نہ ہی دکاندار کی جانب سے سوشل ڈسٹنسنگ کا کوئی انتظام کیا گیا ہے۔
Published: 05 Jun 2020, 7:11 PM IST
فتح پوری کے کاروباری چندر پرکاش شرما کا کہنا ہے کہ ہماری دکان میں زیادہ جگہ نہیں ہے اور ہم فٹ پاتھ پر سوشل ڈسٹنسنگ کا انتظام کس طرح کر سکتے ہیں۔ فٹ پاتھ صرف پانچ یا چھ فیٹ چوڑا ہے۔ اگر اس پر بھی گولے بنا کر لوگوں کی لائن لگا دیں تو پھر پیدل آنے جانے والے لوگ مارکیٹ میں کیسے چلیں گے۔
Published: 05 Jun 2020, 7:11 PM IST
چاندنی چوک کے الگ الگ کٹروں اور تھوک بازاروں میں حالات اس سے بھی زیادہ خراب ہیں۔ کئی دکانوں کی چوڑائی تو 5 فیٹ بھی نہیں ہے۔ یہاں سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے محض دو لوگ بھی ایک دکان کے باہر کھڑے نہیں ہو سکتے۔ اسی طرح تھوک بازاروں میں بھی دکانیں ایک دوسرے سے سٹ کر بنی ہوئی ہیں۔ چار چار منزل کے کئی بازاروں میں گلیاں اور سیڑھیاں بھی بے حد سٹی ہوئی ہیں۔ کچھ ایسے ہی حالات کو دیکھتے ہوئے ابھی تک دہلی کا سب سے بڑا تھوک مارکیٹ صدر بازار نہیں کھل سکا ہے۔ یہ علاقہ دہلی حکومت کی ہاٹ اسپاٹ فہرست میں شامل رہ چکا ہے۔
Published: 05 Jun 2020, 7:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Jun 2020, 7:11 PM IST