اقوام متحدہ: غزہ میں جنگ بندی کی امریکہ کی قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کر لی گئی ہے۔ اس کے تحت یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل کے ساتھ تنازع ختم کرنے کی ذمہ داری حماس پر ڈال دی گئی ہے۔ چین سمیت 14 رکن ممالک نے امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹ دیا جبکہ روس نے حصہ نہیں لیا۔
Published: undefined
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز امریکہ کا تیار کردہ مسودہ قرارداد، صفر کے مقابلے میں چودہ ووٹوں سے منظور کر لیا ہے جس میں غزہ میں جنگ بندی سمجھوتے کی حمایت کی گئی ہے۔ روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ حماس نے پیر کے روز کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کرنے والی امریکی مسودہ قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کرتا ہے۔
Published: undefined
امریکہ، حماس کو یہ تجویز قبول کرنے پر آمادہ کرنے کے لئے ایک بھرپور سفارتی مہم کی قیادت کر رہا ہے۔ حماس نے ایک بیان میں اپنے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے جن میں غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی افواج کی علاقے سے مکمل واپسی کے مطالبات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک، سلامتی کونسل کی قرار داد کا خیر مقدم کرتی ہے اور ان اصولوں کے نفاذ کے لئے براہ راست مذاکرات میں داخل ہو نے کے واسطے برادر ثالثوں کے ساتھ تعاون پر اپنی رضا مندی کی پھر سے تصدیق کرنا چاہتی ہے۔
Published: undefined
امریکہ پر جو اسرائیل کا کٹر اتحادی ہے، غزہ میں جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کی کئی قرار داوں کا راستہ روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر نکتہ چینی کی جاتی ہے۔ لیکن بائیڈن نے گزشتہ ماہ کے آخر میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے لئے ایک نئی امریکی کوشش کا آغاز کیا تھا۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے اجلاس کے بعد وہاں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ آج ہم نے امن کے لئے ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا آج اس کونسل نے حماس کو واضح پیغام دیا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کر لو۔ اسرائیل پہلے ہی اس سمجھوتے پر رضا مند ہو چکا ، اور اگر حماس بھی یہ ہی کرے تو جنگ آج بند ہو سکتی ہے۔
پیش کردہ قرارداد کے تحت اسرائیل غزہ کے آبادی مراکز سے واپس چلا جائے گا اور حماس یرغمالوں کو رہا کر دے گی۔ جنگ بندی ابتدائی 6 ہفتے قائم رہے گی جس کے دوران مذاکرات کنندگان دشمنی کے مستقل خاتمے کے لئے مذاکرات کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined