اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے پیر کو پاکستان میں مقیم دہشت گرد عبدالرحمان مکی کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کر دیا۔ اے بی پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان نے گزشتہ سال لشکر طیبہ کے اس رہنما کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی کوشش کی تھی لیکن چین نے رخنہ ڈال دیا تھا۔
Published: undefined
جون 2022 میں ہندوستان نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی کمیٹی میں شمولیت اختیار کی جسے یو این ایس سی 1267 کمیٹی بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے تحت پاکستانی دہشت گرد عبدالرحمان مکی کو فہرست میں شامل کرنے کی تجویز کو عالمی فورمز پر چین کی جانب سے روکے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
Published: undefined
سلامتی کونسل کی کمیٹی نے 16 جنوری 2023 کو داعش، القاعدہ اور متعلقہ افراد، گروہوں، اداروں اور تنظیموں سے متعلق قراردادوں 1267 (1999)، 1989 (2011) اور 2253 (2015) پر عمل کرتے ہوئے پابندی کو منظوری دی۔ اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2610 (2021) کے پیراگراف اول میں طے شدہ اور منظور کی گئی اثاثوں کو منجمد کرنے، سفری پابندیوں اور ہتھیاروں کی پابندی کے تحت اس کے (داعش) اور القاعدہ کی فہرست کے علاوہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتویں باب کے تحت پابندی عائد کی گئی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ہندوستان اور امریکہ پہلے ہی اپنے ملک کے قوانین کے تحت عبدالرحمان مکی کو دہشت گرد قرار دے چکے ہیں۔ مکی ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، جس میں دہشت گرد حملوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنا، نوجوانوں کو تشدد کے لیے بھرتی کرنا انہیں بنیاد پرست بنانا اور بالخصوص جموں و کشمیر میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنا شامل ہیں۔ عبدالرحمان مکی لشکر طیبہ کے سربراہ اور 26/11 کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کا بہنوئی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 16 جون 2022 کو چین نے آخری وقت میں پاکستانی دہشت گرد مکی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ممنوعہ فہرست میں شامل کرنے کی امریکہ اور ہندوستان کی مشترکہ تجویز کو ویٹو کر دیا تھا۔ 16 جون کو چین کے علاوہ تمام ارکان نے مکی کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی حمایت کی۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1267 کے تحت مکی کو دہشت گردوں کی فہرست میں رکھنے کی تجویز تمام اراکین کے درمیان تقسیم کی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined