جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین منگل کے روز پارٹی بدل کر بی جے پی میں شامل ہوئے چمپئی سورین کے علاقہ میں پہنچے۔ یہاں پر انھوں نے کہا کہ ریاست میں اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کو خریدنے اور پارٹی کو توڑنے کے لیے مرکزی وزیر گھومتے نظر آ رہے ہیں۔ اس طرح ہیمنت سورین نے بی جے پی پر اراکین اسمبلی و اراکین پارلیمنٹ کو خریدنے اور توڑنے کی سازش رچنے کا الزام عائد کیا۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ نے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور اپنی کابینہ میں ساتھی رہے چمپئی سورین کے اثر والے کولہان ڈویزن کے چانڈل میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی حکومت کے وزیر اور بی جے پی لیڈر ہماری ریاست میں اراکین اسمبلی و اراکین پارلیمنٹ کو خریدنے کے لیے گھوم رہے ہیں۔ یہ پیسے کی طاقت پر پارٹی کو توڑتے ہیں۔ کبھی بولتے ہیں کہ اتنے اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں، تو کبھی کہتے ہیں اتنے اراکین پارلیمنٹ ہمارے ساتھ ہیں۔‘‘
Published: undefined
ہیمنت سورین نے بی جے پی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ عوام ان کو منتخب نہیں کرتی، یہ لوگ پیسے سے حکومت بناتے ہیں۔ ریاستی عوام کو ایسے لوگوں کو سبق سکھانے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ایسا لگتا ہے کہ پیسہ چھاپنے کی مشین ان لوگوں نے گھر میں رکھ لی ہے اور سوچتے ہیں کہ اس کی بدولت پورے ملک پر قبضہ کر لیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے جب 2019 میں حکومت بنائی، اس کے دوسرے دن ہی اسے گرانے کی سازش رچی جانے لگی۔ حکومت بننے کے بعد دو سال تک ہم کووڈ کے چیلنجز سے نبرد آزما رہے اور اس کے بعد دو سال تک مخالفین نے ہمارے پیچھے ای ڈی-سی بی آئی لگا دی۔ ہمیں لگاتار پریشان کرتے رہے۔ انھیں پسند نہیں ہے کہ میں ریاست کے غریبون، ضعیفوں، خواتین اور نوجوانوں کے لیے کام کروں۔‘‘
Published: undefined
جھوٹے الزامات میں جیل رسید کرنے کی بات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سورین نے کہا کہ ’’ان کو معلوم نہیں ہے کہ یہ بہادروں کی زمین ہے۔ ہم گولی بندوق سے بھی نہیں ڈرتے تو جیل کا ڈر دکھا کر ہمارا کیا بگاڑ لیں گے۔‘‘ مرکزی حکومت پر جھارکھنڈ کے ساتھ سوتیلا سلوک کا الزام عائد کرتے ہوئے سورین نے کہا کہ ہماری ریاست میں منریگا کے تحت مزدوروں کو پورے ملک میں سب سے کم مزدوری دی جاتی ہے اور یہ پیسہ بھی طویل مدت سے روک کر رکھا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined