مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے جمعہ کو واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ پاکستان قبضے والا کشمیر ہندوستان کے حوالے کر دے، کیونکہ کئی خبروں میں یہ سامنے آیا ہے کہ وہاں کے لوگ پاکستان سے ناخوش ہیں اور وہ ہندوستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
Published: 14 Sep 2019, 12:10 PM IST
دراصل اٹھاولے اپنی وزارت کے منصوبوں کا تجزیہ کرنے کے لیے چنڈی گڑھ پہنچے ہوئے تھے جہاں انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی ایک جوشیلے وزیر اعظم ہیں۔ انھوں نے دفعہ 370 کی سہولتوں کو ختم کرنے کا تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ پاکستان اسے ہضم نہیں کر پا رہا ہے اور اس نے کشمیر ایشو اٹھانے کی ایک بار پھر ناکام کوشش کی ہے۔ پاکستان کو اب قبضے والا کشمیر ہمیں دے دینا چاہیے اور ایسا کرنا پاکستان کے مفاد میں ہوگا۔‘‘
Published: 14 Sep 2019, 12:10 PM IST
سوشل جسٹس اور امپاورمنٹ کے ریاستی وزیر مملکت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’اگر وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کو ہمیں سونپ دیتے ہیں تو ہم وہاں کئی صنعتیں لگائیں گے۔ ہم پاکستان کی تجارت میں مدد کریں گے اور غریبی و بے روزگاری سے لڑنے میں بھی مدد کریں گے۔‘‘ اٹھاولے کا کہنا ہے کہ ایسی خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں لوگ ناخوش ہیں اور وہ ہندوستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
Published: 14 Sep 2019, 12:10 PM IST
بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے میں شامل ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (آر پی آئی) کے سربراہ اٹھاولے نے کہا کہ پاکستان کو جنگ کا ماحول پیدا کرنے سے بچنا چاہیے اور نہ ہی اسے گیدڑ بھبکی دینی چاہیے۔ انھوں نے باضابطہ پاکستانی پی ایم عمران خان کا نام بھی اپنے بیان میں لیا اور کہا کہ ’’اگر پاکستان اپنی بہتری چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر ہمارے حوالے کر دے۔ اگر وہ جنگ نہیں چاہتے اور عمران خان پاکستان کا مفاد چاہتے ہیں تو انھیں پاک مقبوضہ کشمیر کو ہمارے حوالے کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘‘
Published: 14 Sep 2019, 12:10 PM IST
میڈیا والوں نے جب ان سے یہ سوال کیا کہ ان کی پارٹی ہریانہ اسمبلی انتخاب میں کھڑی ہوگی یا نہیں، تو انھوں نے کہا کہ وہ 90 میں سے 10 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ ان کی پارٹی ہریانہ میں بی جے پی امیدوار کے خلاف کوئی امیدوار اتارے گی یا نہیں، اس سوال پر انھوں نے کوئی سیدھا جواب نہیں دیا اور کہا کہ ’’ہم کانگریس کے خلاف لڑیں گے۔‘‘
Published: 14 Sep 2019, 12:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Sep 2019, 12:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز