بجٹ 2023 تیار کرنے کے لیے سرگرمیاں تیز ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس کے تحت مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے پیر کے روز پری-بجٹ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں صنعتی دنیا سے تعلق رکھنے والے سرکردہ افسران کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچہ سیکٹر کے ماہرین بھی شریک ہوئے۔ حالانکہ پری-بجٹ کی پہلی میٹنگ میں جن اہم موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا وہ انفرا سیکٹر اور کلائمنٹ چینج یعنی ماحولیاتی تبدیلی رہا۔ میٹنگ کے دوران انفراسٹرکچر اور ماحولیات سے جڑے کئی اسٹیک ہولڈرس سے نرملا سیتارمن نے اہم گفتگو کی۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلی پری-بجٹ میٹنگ میں وزارت مالیات کے سینئر افسران اور وزیر مملکت برائے مالیات پنکج چودھری و ریاستی وزیر بھگوت کراڑ بھی شامل رہے۔ اس کے علاوہ سکریٹری برائے مالیات ٹی وی سومناتھن، معاشی امور ڈپارٹمنٹ کے کئی سکریٹری، دیپم کے سکریٹری اور چیف معاشی مشیر اننت ناگیشورن نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
Published: undefined
آج ہوئی میٹنگ کے بعد اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اس بار بجٹ ایکو فرینڈلی رہے گا۔ ساتھ ہی گزشتہ بجٹ میں مرکزی حکومت نے انفرا سیکٹر پر زیادہ زور دیا تھا، اس کا اثر آئندہ بجٹ میں بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ دراصل مودی حکومت کا ماننا ہے کہ انفرا سیکٹر کی مضبوطی سے لاکھوں روزگار پیدا ہوں گے، جس سے معیشت کو رفتار ملے گی۔ انفرا پروجیکٹس کو فنڈ مہیا کرانے کے لیے حکومت نے مونیٹائزیشن منصوبہ بھی لانچ کیا ہے۔ سیکٹر کو رفتار دینے کے لیے میٹنگ میں انفرا سیکٹر سے جڑے صنعت کاروں اور ماہرین کے ساتھ اہم بات چیت ہوئی۔
Published: undefined
بہرحال، وزارت مالیات کی طرف سے آج ٹوئٹ کے ذریعہ پری-بجٹ کی پہلی میٹنگ سے متعلق جانکاری دی گئی۔ اس میں بتایا گیا کہ میٹنگ ورچوئل طریقے سے ہوئی جس میں 24-2023 کے بجٹ سے متعلق مشورے پیش کیے گئے ہیں۔ ٹوئٹ میں وزارت مالیات نے بتایا کہ وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے 2023 کے بجٹ سے قبل صنعتی دنیا کے لوگوں اور ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا۔
Published: undefined
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ آئندہ پری-بجٹ میٹنگوں سے متعلق بھی تاریخیں طے ہو چکی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر مالیات سیتارمن 22 نومبر یعنی منگل کو زراعت و فوڈ پروسیسنگ صنعت کے لوگوں اور مالیاتی سیکٹر و پونجی بازار کے نمائندوں سے ملاقات کریں گی۔ پھر اس کے بعد 24 نومبر یعنی جمعرات کو سروس سیکٹر اور کاروباری اداروں کے نمائندوں، صحت، تعلیم، پانی اور صاف صفائی سمیت سماجی شعبوں کے ماہرین کے ساتھ میٹنگ کریں گی۔ بعد ازاں تجارتی یونین کے نمائندوں اور ماہرین معیشت کے ساتھ 28 نومبر کو پری-بجٹ میٹنگ بھی طے ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز