قومی خبریں

مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے جھٹکا میٹ کی حمایت میں چلائی مہم، ’حلال کھلا کر ہندوؤں کا دھرم خراب کیا گیا!‘

مرکزی وزیر اور بیگوسرائے سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ گریراج سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ شائع کی ہے، جس میں وہ جھٹکا گوشت کی تشہیر کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>گریراج سنگھ / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گریراج سنگھ / تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: مرکزی وزیر اور بیگوسرائے سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ گریراج سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ شائع کی ہے، جس میں وہ گوشت کی دکان کی تشہیر کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ لوگوں سے جھٹکا گوشت کھانے کی اپیل کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

Published: undefined

مرکزی وزیر گریراج سنگھ نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ’’میں نے بیگوسرائے میں بہت سے لوگوں سے ملاقات کی اور انہیں جھٹکا گوشت کی دکان کھولنے کے لیے حوصلہ افزائی کی ہے۔ آنے والے وقت میں مزید جھٹکا گوشت کی دکانیں کھولی جائیں گی اور ان کو وسعت دی جائے گی، اور میں ذاتی طور پر ان دکانوں کی تشہیر کروں گا۔ امر کا یہ اقدام قابل تعریف ہے۔‘‘

Published: undefined

ویڈیو میں گریراج سنگھ کہہ رہے ہیں، ''میں تمام ہندوؤں سے کہتا ہوں کہ آپ اپنے مذہب کی حفاظت کریں، لوگ اپنے مذہب کی حفاظت کریں۔ ہمارے دھرم میں جھٹکا ہے اس لئے ہم جھٹکا گوشت کھائیں گے۔ جو حلال کھاتے ہیں، وہ حلال کھائیں، ہم انہیں منع کرنے نہیں جائیں گے۔‘‘

Published: undefined

اس کے علاوہ، مرکزی وزیر کی پوسٹ میں ایک پوسٹر بھی نظر آ رہا ہے جس پر گریراج امر جھٹکا میٹ کے الفاظ درج ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک نوٹ بھی لکھا گیا ہے کہ ہمارے یہاں شادی اور دیگر تقریبات کے موقع پر آرڈر کی فراہمی کی جاتی ہے۔ اور اس کے علاوہ دکان کا پتہ بھی درج ہے۔

Published: undefined

اس سے پہلے گریراج سنگھ نے اپنے پارلیمانی حلقہ بیگوسرائے میں ہندوؤں سے درخواست کی تھی کہ وہ حلال گوشت کھانا چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوؤں کو صرف جھٹکا گوشت ہی کھانا چاہیے۔ گریراج نے الزام لگایا تھا کہ ایک سازش کے تحت ہندوؤں کو حلال گوشت کھلا کر ان کے دھرم کو بگاڑا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined