ممبئی: ملک کی وزیرمالیات نرملا سیتارمن سے یہ امید کی جارہی تھی کہ وہ مہنگائی کے بارے میں عورتوں کے احساسات کو محسوس کرتے ہوئے اسے کم کریں گی، لیکن مہنگائی کم کرنے کے لئے اس بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ جبکہ یہ بجٹ نوجوان طبقے کو بھی بری طرح مایوس کرنے والاہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ملک کی خاتون وزیرمالیات مہنگائی کے بارے میں ملک کی خواتین کے احساسات کو سمجھ نہیں سکیں۔
یہ باتیں آج یہاں مہاراشٹر پردیش راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر جینت پاٹل نے کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب مخمصے والا بجٹ ہے کہ مرکزی حکومت کو یہی نہیں سمجھ میں آرہا ہے کہ اسے کس شعبے کو فوقیت دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلیک منی واپس لانے کا دعوی کرنے والی حکومت نے اپنے بجٹ میں بلیک منی کا تذکرہ تک نہیںکیا۔ ملک میں بڑے پیمانے پر کمپنیاں بند ہورہی ہیں، اسے روکنے کے لئے اس بجٹ میں کوئی فنڈ مختص نہیں کیا گیا ہے جو ملک کی معیشت کو مزید تباہی کی جانب لے جائے گا۔
جبکہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیراعلیٰ اجیت دادا پوار نے کہا ہے کہ اس بجٹ میں صرف لوگوں کو قرض دینے کی لالچ دی گئی ہے جبکہ پورے بجٹ میں صرف ملک کو بیوقوف بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو قرض کے بوجھ سے نجات دلانے کے لئے اس بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ کسانوں کو نظر انداز کرکے یہ ملک ترقی کرسکے، لیکن اس سچائی کے باوجود کسانوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ پٹرول وڈیژل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے اس حکومت نے مہنگائی کو مزید بڑھانے کا راستہ ہموار کیا ہے جس کا خمیازہ اس ملک کی غریب عوام کو بھگتنا پڑے گا۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن کے ذریعہ آج پارلیمنٹ میں پیش بجٹ 20-2019 پر اپنے ردعمل میں اسے لفظوں کا جال بتاتے ہوئےکہاکہ بجٹ کے علاوہ تقریر زیادہ ہے۔بجٹ کے اہم نقطوں کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مہنگائی بڑھے گی اور اچھے دن سے اس کا کوئی سروکار نہیں ہے۔
کمل ناتھ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مودی حکومت کا عام بجٹ مایوس کن ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ نے نوجوانوں ،کسانوں اور مڈل کلاس کو بےحد مایس کیا ہے۔ عوام خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ پٹرول،دیزل کی قیمتوں میں راحت کے بجائے انھیں مزید مہنگا کر دیا گیا۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
انہوں نے کہا کہ ملک کو امید تھی کہ بجٹ میں کسانوں کے دکھ درد کو دور کرنے والے طریقوں کے بارے میں ذکر ہوتا۔بے روزگاری دور کرنے اور نوجوانوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے بارے میں ذکر ہوتا۔درج فہرست ذات و قبائل کی ترقی کا ذکر ہوتا ۔ان نقطوں پر بجٹ نے مایوس کیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بجٹ میں 2022،2024 میں سب کو گھر،بجلی سمیت کئی سبز خواب دکھائے گئے ہیں۔ مڈل کلاس کو ٹیکس میں کوئی راحت نہیں دی گئی۔کسانوں کی آمدنی بڑھانے کےلیے ،انھیں قرض سے چھٹکارے کے لیے اس بجٹ میں کچھ نہیں ہے۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
نئی دہلی: حکومت نے وزارت دفاع کے لئے عام بجٹ میں 3لاکھ ہزار کروڑ روپے کا التزام کیا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 23ہزار کروڑ روپے یعنی تقریباً 8فیصد زیادہ ہے۔وزارت دفاع کےلئے گزشتہ فروری میں پیش عبوری بجٹ میں بھی اتنی ہی رقم مختص کی گئی تھی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مالی سال 20-2019 کا بجٹ پیش کیا۔بجٹ میں وزارت دفاع کےلئے پینشن سے الگ کل 3 لاکھ 18 ہزار 31 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ یہ سال 19-2018 کے بجٹ اندازے 2لاکھ 95 ہزار 511 کے مقابلے میں 7.93 فیصد اور ترمیمی اندازے 2 لاکھ 98 ہزار 418 کے مقابلے میں 6.87 فیصدزیادہ ہے۔
موجودہ مالی سال کے دفاعی بجٹ میں محصولات کے خرچ کےلئے 2لاکھ 10 ہزار 682 کروڑ روپے اور سرمایہ کاری خرچ کےلئے 1لاکھ 8 ہزار 248 کروڑ روپے کا التزام کیاگیا ہے۔سرمایہ کاری خرچ میں افواج کی جدید کاری کا خرچ شامل ہوتا ہے۔وزارت دفاع کا سرمایہ کاری الاٹمنٹ مرکزی حکومت کے سرمایہ کاری خرچ 3لاکھ 38 ہزار 569 کروڑ روپے کا 31.97 فیصد ہے۔ ساتھ ہی وزارت دفاع کو پینشن کے مد میں 1لاکھ 12 ہزار 79 کروڑ روپے دئے گئے ہیں جس سے وزارت کا کل الاٹمنٹ 4 لاکھ 31 ہزار 10 روپے ہوجاتا ہے۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ ’’مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ بجٹ کو ہر معاملے میں اور ہر سطح پر لوگوں کو خوش کرنے والا بنانے کی مکمل کوشش کی گئی ہے۔ لیکن دیکھنا ہے کہ ان کا یہ بجٹ زمینی حقیقت میں ملک میں عام لوگوں کے لیے کتنا مفید ثابت ہوتا ہے۔‘‘
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
نرملا سیتا رمن نے سونا پر ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 12.5 فیصد کر دیا ہے۔ تمباکو پر بھی اضافی ٹیکس لگانے کا انھوں نے اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پٹرول و ڈیزل پر 1-1 روپے کا اضافی پروڈکشن ٹیکس لگانے کا مرکزی وزیر مالیات نے اعلان کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ اس سے مذکورہ سامانوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی بجٹ تقریر پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس بجٹ میں کچھ بھی نیا نہیں ہے، صرف پرانے وعدوں کو دہرایا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وہ نیو انڈیا کی بات کر رہے ہیں، لیکن بجٹ ایک نئی بوتل میں پرانی شراب کی طرح ہے۔ بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں، روزگار پیدا کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، کوئی نئی پیش قدمی نہیں۔‘‘
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے 5 لاکھ تک کی آمدنی والے لوگوں کو انکم ٹیکس سے چھوٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ پہلے 2.5 لاکھ آمدنی تک انکم ٹیکس چھوٹ دی جاتی تھی۔ 2.5 لاکھ سے 5 لاکھ تک کی آمدنی والوں کو 5 فیصد اور 5 لاکھ سے 10 لاکھ روپے آمدنی والوں کو 20 فیصد انکم ٹیکس دینا ہوتا تھا۔
نرملا سیتا رمن نے ساتھ ہی 45 لاکھ روپے تک کے گھر کی خرید پر 1.5 لاکھ کی چھوٹ دینے اور 45 لاکھ روپے تک کا گھر قرض پر خریدے جانے پر قرض کی چھوٹ 3.5 لاکھ دینے کا بھی اعلان کیا۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
نرملا سیتارمن نے ملک میں نئی پالیسی کو متعارف کیے جانے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہندوستان کو اعلیٰ تعلیم کا مرکز بنایا جائے گا۔ انھوں نے ’اسٹڈی اِن انڈیا‘ منصوبہ شروع کیے جانے کی تجویز بھی پیش کی جس کے تحت ہندوستان میں بیرون ممالک کے طلبا کو سہولتیں مہیا کرائی جائیں گی۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو مرکزی حکومت کے ذریعہ 400 کروڑ روپے کی مدد دیے جانے کی بات بھی مرکزی وزیر مالیات نے کی۔ ایک کروڑ طلبا کے لیے ’اسکل یوجنا‘ لائے جانے اور اسٹارٹ اَپ کے لیے ٹی وی چینل بھی مرکزی حکومت کھولے گی۔ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے نرملا سیتارمن نے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پر زور دیا اور تعلیم میں آن لائن کورس بڑھانے کی طرف زیادہ توجہ دیے جانے کی بات کہی۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
نرملا سیتا رمن نے ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے تحت پانچ سال میں ڈیڑھ کروڑ گھر تعمیر ہونے کی بات کہی اور اعلان کیا کہ آئندہ دو سال میں 1.95 کروڑ نئے گھر بنائے جانے کا منصوبہ ہے۔ انھوں نے ’پردھان منتری سڑک یوجنا‘ کے تحت گرین ٹیکنالوجی کے استعمال کی بات کہی تاکہ ماحولیات پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر مالیات نے ایک لاکھ کلو میٹر سڑکوں کو بہتر بنائے جانے کی بات کہی۔ بجلی اور گیس کے تعلق سے بات کرتے ہوئے نرملا سیتارمن نے کہا کہ 2022 تک ہر فیملی کو بجلی اور گیس دستیاب کرایا جائے گا اور ’اَن داتا‘ یعنی کسانوں کو ’اورجا داتا‘ یعنی بجلی پیدا کرنے کا ذریعہ بنایا جائے گا اور اس کے لیے کئی طرح کے منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران آئندہ 5 سال میں کام میں تیزی لانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ لال فیتہ شاہی کو کم کیا جائے گا اور سرکاری عمل کو آسان بنایا جائے گا تاکہ کام تیزی سے آگے بڑھے۔ سیتارمن نے مزید کہا کہ موجودہ وقت میں ہندوستان دنیا کی چھٹی سب سے بڑی معیشت ہے اور 5 سال میں ہندوستان کی معیشت 2.7 ٹریلین ڈالر کی ہو گئی ہے۔
ہندوستانی معیشت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے نرملا سیتارمن نے بنیادی سہولیات اور انفراسٹرکچر پر دھیان دیے جانے کی بات کہی، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’بزنس کاریڈور‘ کی وجہ سے ہندوستانی عوام کو فائدہ حاصل ہوا ہے۔ آبی راستہ سے تجارت کے سہل ہونے کی بات بھی مرکزی وزیر مالیات نے کہی۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں اپنی بجٹ تقریر شروع کر دی ہے۔ اپنے بجٹ کے دوران انھوں نے ہندوستان کو مضبوط بنانے کا عہد کیا اور کہا کہ ہندوستان مضبوط تبھی بنے گا جب ہندوستان کے شہری مضبوط ہوں گے۔ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے اردو کا ایک شعر بھی پڑھا جو اس طرح ہے:
یقین ہو تو کوئی راستہ نکلتا ہے
ہوا کی اوٹ لے کر بھی چراغ جلتا ہے
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
صدر جمہوریہ سے ملاقات کے بعد وزیر مالیات سیتارمن پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئی ہیں۔ اس وقت کابینہ میٹنگ جاری ہے جہاں بجٹ کو منظوری دی جائے گی۔ بعد ازاں 11 بجے مرکزی وزیر مالیات لوک سبھا میں اپنا بجٹ پیش کریں گی۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
لوک سبھا میں بجٹ پیش کرنے سے پہلے وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ صدر جمہوریہ نے بجٹ پر مہر لگا دی ہے۔ لوک سبھا میں 11 بجے نرملا سیتارمن بجٹ پیش کریں گی۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
مودی حکومت کے دوسرے دور میں وزارت مالیات کی ذمہ داری نرملا سیتارمن کے ہاتھوں میں سونپی گئی ہے اور وہ آج اپنا پہلا بجٹ پیش کرنے والی ہیں۔ بجٹ میں سرکاری خزانہ کو قابو میں رکھنے کے ساتھ اقتصادی ترقی اور روزگار کو رفتار دینے پر حکومت کا زور رہ سکتا ہے۔ کچھ میڈیا ذرائع کے مطابق سرکاری خزانہ کی حالت مضبوط کرنے کے لیے ٹیکس کا دائرہ بڑھانے اور اس کے حصول کو بہتر کرنے کے ارادے سے 10 کروڑ روپے سے زیادہ کمانے والوں پر 40 فیصد کی ایک نئی شرح سے ٹیکس لگایا جا سکتا ہے۔ ملازمت پیشہ لوگوں کے لیے اہمیت کے حامل انکم ٹیکس کے محاذ پر ٹیکس سلیب میں تبدیلی کی امید کی جا رہی ہے۔ 20-2019 کے عبوری بجٹ میں 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ فی الحال 2.5 لاکھ روپے سے 5 لاکھ روپے کی آمدنی پر 5 فیصد، 5 لاکھ روپے سے 10 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 20 فیصد اور 10 لاکھ روپے سے اوپر کی آمدنی پر ٹیکس کی شرح 30 فیصد ہے۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Jul 2019, 9:10 AM IST