نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بدھ کو کہا کہ بے روزگاری مودی حکومت کی سب سے بڑی لعنت ہے اور ہر سال دو کروڑ نوکریاں پیدا کرنے کا جملہ ہر ہندوستانی کے ساتھ دھوکہ دہی کی علامت ہے! کھڑگے نے بے روزگاری سے متعلق ایک خبر کے حوالہ سے حکومت کو نشانہ بنایا، جس میں کہا گیا ہے کہ ممبئی پولیس میں کانسٹیبل کے 1257 عہدوں کے لیے 1.11 لاکھ خواتین نے درخواست دی ہے۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ’’مودی حکومت کے دوران بے روزگاری سب سے بڑی لعنت رہی ہے۔ مودی حکومت ایک مضحکہ خیز پی آر مہم کے طور پر مشکوک روزگار کے اعداد و شمار کا استعمال کر رہی ہے، جو بلا معاوضہ مزدوری اور ہفتہ میں ایک گھنٹہ کام کے حساب سے تیار کئے گئے ہیں اور کام کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا، "مہاراشٹر میں جہاں 1.11 لاکھ خواتین نے ممبئی پولیس میں کانسٹیبل کی 1257 آسامیوں کے لیے درخواستیں دی تھیں، ان میں سے بیشتر کو بچوں کے ساتھ فٹ پاتھ پر رات گزارنے پر مجبور ہونا پڑا۔ یہ بے روزگاری کی سنگین صورتحال کی یاد دہانی ہے۔‘‘
Published: undefined
کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ ڈائمنڈ ورکرز یونین گجرات کی طرف سے 15 جولائی کو شروع کی گئی خودکشی سے متعلق ہیلپ لائن نمبر پر ایسے لوگوں کی 1600 سے زیادہ کالیں موصول ہوئی ہیں جو یا تو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں یا کم تنخواہ پا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے گھر کی مالی حالت خراب ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سورت کی مشہور ہیروں کی صنعت کو کساد بازاری کا سامنا ہے اور کمپنیوں نے اپنے 50000 ملازمین کے لیے 10 دن کی چھٹی کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے کہا، ’’پچھلے مہینے ہم نے دیکھا کہ کس طرح ممبئی ہوائی اڈے پر لوڈر کے عہدے کے لیے 2216 اسامیوں کے لیے 2500 سے زیادہ لوگ آئے۔ بھگدڑ جیسا منظر گجرات کے بھروچ میں دیکھا گیا، جہاں ایک نجی کمپنی کی 10 پوسٹوں کے لیے 1800 لوگ نمودار ہوئے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کی طرف سے کوئی بھی رقم چھپانے سے اس حقیقت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا کہ لاکھوں نوکریوں کے متلاشیوں کو بہت کم ملازمتوں کے ساتھ روزانہ سڑکوں پر جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ سالانہ دو کروڑ نوکریوں کا بی جے پی کا جملہ ہر ہندوستانی کے ساتھ دھوکہ دہی کی علامت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined