گوالیر: کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ آج راجستھان کے دھول پور سے شروع ہوئی اور آگے بڑھتے ہوئے مدھیہ پردیش میں داخل ہو گئی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی یہ یاترا پانچ دنوں کے آرام کے بعد ہفتہ کے روز دوبارہ شروع ہوئی اور عوام کی بھیڑ دیکھنے لائق تھی۔ خصوصاً مدھیہ پردیش کے مرینا اور گوالیر میں یاترا کو ملنے والی عوامی حمایت سے راہل گاندھی اور پارٹی لیڈران بہت خوش دکھائی دیے۔ بارش کے باوجود بھی راہل گاندھی کی ایک جھلک پانے کے لیے ہزاروں کی بھیڑ سڑکوں پر نظر آ رہی تھی۔
Published: undefined
یاترا کے دوران راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی و آر ایس ایس نفرت، تشدد اور خوف پھیلا رہے ہیں، اس لیے کانگریس نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ نکالی تھی۔ بی جے پی لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے، دوسری طرف کانگریس سبھی کو متحد کر رہی ہے۔ یہ نظریات کی لڑائی ہے۔ ملک میں پھیل رہی نفرت کی وجہ ’انیائے‘ (ناانصافی) ہے۔ ملک میں الگ الگ طریقے سے ’انیائے‘ ہو رہے ہیں۔ اس لیے ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں ’نیائے‘ لفظ جوڑا گیا ہے۔
Published: undefined
معاشی ناانصافی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج ہندوستان کے 22 لوگوں کے پاس اتنی ہی دولت ہے، جتنی دولت ہندوستان کی 50 فیصد آبادی کے ہاتھ میں ہے۔ ملک کے 50 فیصد غریب لوگوں کے پاس صرف تین فیصد دولت ہے اور ملک کے 5 فیصد سب سے امیر لوگوں کے پاس ملک کی 60 فیصد دولت ہے۔ یہ معاشی ناانصافی ہے۔ آج 40 سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ ہندوستان میں پاکستان اور بنگلہ دیش سے بہت زیادہ بے روزگاری ہے۔ یہ اس لیے ہوا کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کیا۔ لوگوں کو روزگار دینے والے چھوٹے کاروبار بند ہو گئے۔ ہر سیکٹر میں صرف تین چار لوگوں کی بالادستی ہے۔ اڈانی کو ملک کی سبھی ملکیت دی جا رہی ہے۔ تین چار لوگوں کو پوری دولت پکڑا دی گئی۔ اس سے روزگار دینے والے چھوٹے کاروبار بند ہو گئے۔ ہندوستان کی سڑکوں پر بے روزگار نوجوان بھٹکتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے صنعت کاروں کا 16 لاکھ کروڑ روپے قرض معاف کر دیا، جبکہ کسانوں کا ایک روپیہ بھی معاف نہیں کیا۔ آج کسان فصلوں پر ایم ایس پی کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن بی جے پی کہتی ہے کہ ایم ایس پی نہیں ملے گا۔ جیسے ہی مرکز میں کانگریس کی حکومت آئے گی، کسانوں کو فصلوں پر ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی دی جائے گی۔
Published: undefined
سماجی انصاف کا معاملہ اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اس ملک میں 50 فیصد او بی سی، 15 فیصد دلت اور 8 فیصد قبائلی ہیں۔ یہ سبھی مجموعی طور پر 73 فیصد کی آبادی ہیں۔ لیکن ان طبقات کی کہیں بھی شراکت داری نہیں ہے۔ مودی حکومت کے ذریعہ پورا کا پورا فائدہ چند صنعت کاروں کو پہنچایا جا رہا ہے۔ سماجی انصاف کا انقلابی قدم ذات پر مبنی مردم شماری ہے۔ جس دن ذات پر مبنی مردم شماری ہو جائے گی، اس دن 73 فیصد آبادی کو شراکت داری ملنی شروع ہو جائے گی۔ اس سے پتہ چلے گا کہ کس کی کتنی آبادی ہے، کس کے پاس کتنی دولت ہے اور اداروں میں کس طبقہ کی کتنی شراکت داری ہے۔
Published: undefined
’اگنی پتھ‘ منصوبہ کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’اگنی ویر‘ کو شہید کا درجہ نہیں ملے گان، پنشن سے بھی وہ محروم رہیں گے۔ چار میں سے تین اگنی ویروں کو نکال دیا جائے گا۔ دفاعی بجٹ کا پیسہ جوانوں کو نہ ملے، ان کی پنشن میں نہ جائے، ان کی تربیت میں نہ جائے اس لیے مودی حکومت کے ذریعہ ’اگنی پتھ‘ منصوبہ لایا گیا ہے۔ مودی حکومت نے آرڈیننس فیکٹری، ایچ اے ایل کو کنارے کر دیا۔ اڈانی اب ہتھیار، بارود، ڈرون، ہوائی جہاز بنائیں گے۔ اب دفاعی بجٹ اڈانی کے اکاؤنٹس میں جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula