اتر پردیش کے پریاگ راج میں امیش پال قتل معاملہ میں ملزم بنائے جانے کے بعد سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں پروین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا اور ان کی فیملی کا اس قتل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ایک اعلیٰ سطحی جانچ سے سبھی شک دور ہو جائیں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سابق بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال کے قتل معاملہ میں اہم گواہ امیش پال کے قتل معاملے میں عتیق احمد، ان کے بھائی اشرف، ان کے دو بیٹوں اور بیوی شائستہ پروین کو ملزم بنایا گیا ہے۔ عتیق احمد اور ان کا بھائی جہاں پہلے سے جیل میں بند ہیں، وہیں پولیس نے عتیق کے دونوں بیٹوں کو حراست میں رکھا ہوا ہے اور لگاتار پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔
Published: undefined
بہرحال، عتیق کی بیوی شائستہ پروین نے اپنے مطالبہ پر مبنی خط کو وزیر اعلیٰ کے پورٹل پر بھی اَپلوڈ کیا ہے۔ حال ہی میں بی ایس پی میں شامل ہوئیں شائستہ پروین نے کہا ہے کہ وہ اپنی فیملی کی حفاظت کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گی۔ اس درمیان عتیق کے وکیل خان صولت حنیف نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق رکن پارلیمنٹ کے دو بیٹوں کی جان کو خطرہ۔ اس فکر کو پروین نے اپنے خط میں بھی ظاہر کیا ہے۔ حنیف نے مزید کہا کہ پولیس جیل میں بند عتیق اور اس کے بھائی اشرف کو مارنے کی سازش کر رہی ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف سماجوادی پارٹی کی رکن اسمبلی پوجا پال، جن کے شوہر راجو پال کا مبینہ طور پر 2005 میں عتیق احمد کے بھائی اشرف نے قتل کر دیا تھا، نے وزیر اعلیٰ یوگی کو خط لکھ کر اپنے لیے سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پوجا پال نے امیش پال قتل معاملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انھیں اب اپنی جان کا خطرہ ہے۔ امیش پال، راجو پال قتل معاملہ میں اہم گواہ تھا اور اس کی گواہی معاملے کے لیے اہم تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined