عمر خالد وہ نوجوان ہے جو اس راستے پر چلتا ہے جو اس کو صحیح لگتا ہے۔ وہ ان نوجوانوں میں سے نہیں ہے جو بتائے ہوئے راستے پر چلے۔ اگر وہ بتائے ہوئے راستے پر چلنے والا نوجوان ہوتا تو وہ جماعت اسلامی کی طلباء تنطیم ایس آئی او کی بڑی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہوتا اور وہ صرف مسلمانوں کی بات کر رہا ہوتا، لیکن اس نے بہت کم عمری میں اپنے لئے وہ راستہ منتخب کیا جو اس کو صحیح لگتا تھا۔ اس کو غریبوں، مظلوموں اور آدیواسیوں (قبائلیوں) کے مسائل بہت پریشان کرتے تھے اور اسی لئے اس نے ان کی آواز بننے والا راستہ اختیار کیا۔
Published: 14 Sep 2020, 6:11 PM IST
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے سید قاسم رسول الیاس جو ویلفئیر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر بھی ہیں اور جماعت اسلامی ہند کے اہم رکن بھی ہیں، وہ ایک بہترین ذہن کے مالک ہیں۔ مسلم مسائل میں وہ ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں اور ان کی اقلیتی سماج میں ایک پہچان ہے۔ انہوں نے اپنے بچوں کو جدید اعلی تعلیم دلوائی۔ عمر خالد ان کے اکلوتے بیٹے ہیں۔ عمر خالد کی والدہ پیشے سے ایک ڈاکٹر ہیں۔ عمر خالد نے دہلی یونیورسٹی کے بہترین کالج کروڑی مل کالج سے بی اے کیا اور پھر جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے تاریخ میں ایم اے کیا۔ اس حقیقت سے بھی سب واقف ہیں کہ جے این یو میں جن طلباء کا داخلہ ہو تا ہے ان کا شمار ملک کے بہترین نوجوان دماغوں میں ہوتا ہے۔
Published: 14 Sep 2020, 6:11 PM IST
ایک مذہبی گھرانے میں پیدائش اور پرورش کے باوجود عمر خالد نے خود کو ہمیشہ ایتھسٹ یعنی ملحد ہی لکھا۔ ان کو مذہب اور مذہبی امور میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ان کا دل ہمیشہ غریبوں اور پریشان حال لوگوں کے لئے دھڑکتا ہوا نظر آیا۔ عمر خالد جو جے این یو کے طلباء یونین کے انتخابات میں نہ صرف متحرک رہے بلکہ ان انتخابات کی ایک پہچان رہے ہیں۔ ان کے اور جے این یو طلباء یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کے خلاف غداری کا کیس بھی درج ہوا اور دونوں کی گرفتاری بھی ہوئی۔ عمر نے پی ایچ ڈی کے پیپر جمع کرا دیئے ہیں اور ان کا موضوع آدیواسی سماج یعنی جھارکھند کے قبائیلی سماج اور ان کی تکالیف ہی رہا ہے۔
Published: 14 Sep 2020, 6:11 PM IST
سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو نے عمر خالد کے بارے میں کہا ہے کہ ایسے نوجونوں کی ہندوستان کو ضرورت ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پڑھ کر، ڈگری حاصل کر کے، اچھی نوکری کر کے سماج میں اور کامیاب لوگوں کی طرح زندگی گزارنا ایک آسان راستہ ہے لیکن غریبوں اور پریشان حال لوگوں کے دکھ درد کا خیال رکھنا اور ان کے حل کے لئے جدو جہد کرنا ایک مشکل راستہ ہے۔
Published: 14 Sep 2020, 6:11 PM IST
عمر خالد کی گرفتاری کے خلاف سماج کا ایک بڑا دانشور طبقہ آواز اٹھا رہا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ ملک کےایسے ذہنوں کی جگہ جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے نہیں ہے بلکہ ان کے ذہنوں کو سماج میں مثبت تبدیلوں کے لئے استعمال کرنا چاہیے۔
Published: 14 Sep 2020, 6:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Sep 2020, 6:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز