یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ملک کی سبھی یونیورسٹیوں اور اور کالجوں کو حکم صادر کیا ہے کہ وہ 29 ستمبر کو ’سرجیکل اسٹرائیک ڈے‘ منائیں۔ اس سلسلے میں یو جی سی نے مشورہ دیا ہے کہ یونیورسٹیز اور کالجز مسلح افواج کی قربانیوں کے بارے میں سابق فوجیوں سے انٹرایکشن سیشن، خصوصی پریڈ، نمائش کا اہتمام کر سکتے ہیں اور مسلح افواج کو اپنی حمایت دینے سے متعلق گریٹنگ کارڈ بھی بھیج سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی اگر وہ کسی طرح کی تقریب کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں تو وہ کر سکتے ہیں۔
ایک خبر رساں ادارہ نے اس سلسلے میں بتایا کہ یو جی سی نے سبھی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کے نام جمعرات کو خط بھیجا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’سبھی یونیورسٹیوں کی این سی سی یونٹ کے ذریعہ 29 ستمبر کو خصوصی پریڈ کا انعقاد کیا جانا چاہیے جس کے بعد این سی سی کے کمانڈر سرحد کی سیکورٹی کے طور طریقوں کے بارے میں طلبا کو بتائیں۔‘‘ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’انڈیا گیٹ کے پاس 29 ستمبر کو ایک ملٹی میڈیا نمائش کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسی طرح کی نمائشوں کا انعقاد ریاستوں، مرکز کی زیر اقتدار ریاستوں، اہم شہروں، پورے ملک کی چھاؤنیوں میں کیا جا سکتا ہے۔ ان اداروں کو چاہیے کہ وہ طلبا کو ترغیب دیں اور ڈپارٹمنٹس کے اراکین کو بھی ان نمائشوں میں شریک ہونا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
یو جی سی کے چیف سکریٹری رجنیش جین کے ذریعہ جاری حکم نامہ میں سرجیکل اسٹرائک ڈے کے موقع پر طلبا کے ذریعہ مسلح افواج کو خط لکھنے کی جو ہدایت دی گئی ہے، اس تعلق سے کہا گیا ہے کہ ’’طلبا خط اور کارڈ لکھتے ہوئے مسلح افواج کو حمایت دینے کی قسم کھائیں، خطوں کو ہاتھ سے یا ڈیجیٹل فارمیٹ میں لکھا جا سکتا ہے۔‘‘ ذرائع کے مطابق طلبا کے خطوں کو ڈیفنس اور پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کے پبلک رلیشن آفیسر (پی آر او) کو دیا جائے گا جو کہ سبھی میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا پر ان کی تشہیر کریں گے۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع کے مطابق وزیر اعظم دفتر نے وزارت دفاع، وزارت برائے فروغ انسانی وسائل، وزارت برائے اطلاعات و نشریات اور وزارت برائے پرسونل کو سرجیکل اسٹرائیک ڈے تقاریب میں اہم کردار نبھاتے ہوئے ملک کے گوشے گوشے میں اسے پہنچانے کے لیے کہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں اسکولوں سمیت تقریباً ایک ہزار تعلیمی ادارے سرجیکل اسٹرائیک ڈے پر تقاریب کا انعقاد کریں گے۔
بہر حال، یو جی سی کے ذریعہ جاری حکم نامہ کی شدید مخالفت بھی شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور پیشہ سے وکیل کپل سبل نے اس سرکلر پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بہت حیران کرنے والا ہے۔ مجھے یاد نہیں کہ آزادی کے بعد سے کبھی ہم نے یو جی سی کو اس طرح کی ہدایت یونیورسٹیوں کے نام جاری کرتے ہوئے دیکھا ہو۔ یو جی سی کے لیے میں یہی کہوں گا کہ اس طرح کی ہدایت جاری کرنا یونیورسٹی نظام کی آزادی کو نقصان پہنچانے والا ہے۔‘‘
Published: undefined
حالانکہ وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے کسی بھی چیز کو لازمی طور پر نافذ نہیں کیا ہے، ہم نے صرف مشورہ دیا ہے اور اس سلسلے میں ایڈوائزری جاری کی ہے۔ یہاں کوئی سیاست نہیں ہو رہی ہے، یہ صرف حب الوطنی ہے۔‘‘ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ ’’یونیورسٹیوں کو تقریب منعقد کرنے کے لیے اس لیے کہا گیا کیونکہ کئی طلبا اور اساتذہ کی طرف سے مشورے دیے جا رہے تھے کہ وہ دوسرا سرجیکل اسٹرائیک ڈے منانا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز