نئی دہلی: کانگریس کا تین روزہ 'چنتن شیویر' راجستھان کے جھیلوں کے شہر ادے پور میں کل سے شروع ہونے جا رہا ہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے بعد اعلان کیا تھا کہ پارٹی جلد ہی چنتن شیور کا اہتمام کرے گی۔ 13 سے 15 مئی تک منعقد ہونے والے اس 'نوسنکلپ چنتن شیویر' کا مرکز پارٹی کو تنظیمی چیلنجوں سے نمٹتے ہوئے مضبوط کرنا اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے پارٹی کو تیار کرنا ہے۔
Published: undefined
معلومات کے مطابق، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت تقریباً 75 لیڈر کیمپ میں حصہ لینے کے لیے آج رات ٹرین سے ادے پور روانہ ہوں گے۔ چنتن شیور جمعہ کی سہ پہر، 13 مئی کو شروع ہوگا۔ کیمپ میں کانگریس صدر سونیا گاندھی افتتاحی تقریر پیش کریں گی۔ اس کے بعد پارٹی کی طرف سے طے شدہ 6 اہم امور پر غور و خوض کیا جائے گا۔ ان مسائل میں سیاسی، تنظیمی، معاشی، سماجی انصاف اور بہبود، زراعت اور کسانوں اور نوجوانوں سے متعلق مسائل شامل ہوں گے۔
Published: undefined
ان تمام امور پر تینوں دن مکمل بحث کے بعد قراردادیں تیار کر کے منظور کی جائیں گی۔ آخری دن یعنی 15 مئی کو راہل گاندھی کیمپ سے خطاب کریں گے اور اسی دن کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوگی جس میں ’ادے پور نوسنکلپ چنتن شیویر‘ کے اعلامیہ کو حتمی شکل دی جائے گی۔
اس کیمپ میں پارٹی کے ایم پی، ایم ایل اے، ایم ایل سی، ریاستی کانگریس کمیٹیوں کے عہدیدار اور تقریباً 50 دیگر خصوصی مدعو لیڈران سمیت تقریباً 430 لوگ شرکت کریں گے۔
Published: undefined
کیمپ کے دوران کانگریس صدر سونیا گاندھی کی قیادت میں پارٹی لیڈروں کا ایک گروپ پارٹی کی تنظیم کو مضبوط کرنے، تنظیم کے بنیادی ڈھانچے میں لائی جانے والی ممکنہ تبدیلیوں کی فہرست تیار کرنے، ادے پور اعلامیہ تیار کرنے اور مقررہ مدت کے اندر اسے لاگو کرنے کے ساتھ ہی 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی تیاری شروع کرنے کی حکمت عملی پر گہرائی سے تبادلہ خیال کرے گا۔ اس کیمپ کے دوران محض رسم ادائیگی کی بجائے پارٹی تنظیم میں بامعنی تبدیلی لانے پر زور دیا جائے گا اور ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ چنتن شیور سے پہلے دہلی میں منعقدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پارٹی صدر سونیا گاندھی نے واضح طور پر کہا ہے کہ ’’چنتن شیویر محض ایک رسم ادائیگی نہیں ہوگی۔ اس موقع کو موجودہ غیر معمولی بحران پر غور کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔" انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’’چنتن شیور میں ذہن سازی کے بعد ہم ایسے تمام چیلنجوں کا حل تلاش کریں گے جن کا تعلق نظریاتی، انتخابی اور تنظیمی انتظام سے ہے۔‘‘
Published: undefined
ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد پارٹی لیڈر جے رام رمیش نے کہا تھا کہ ادے پور چنتن شیور کا انعقاد پارٹی کے انتخابی اعلامیہ کو تیار کرنے کے لیے نہیں کیا جا رہا ہے، بلکہ پارٹی کو مضبوط کرنے اور موجودہ سیاسی، اقتصادی اور سماجی چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
پارٹی نے کیمپ میں ذہن سازی اور غور و فکر کا ایجنڈا طے کرنے کے لیے 6 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ان میں سیاسی، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات، اقتصادی، تنظیم، زراعت اور کسان اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا شامل ہیں۔ پولیٹیکل پینل کے کنوینر ملکارجن کھڑگے ہیں اور اس پینل میں غلام نبی آزاد، اشوک چوہان، این اتم کمار ریڈی، ششی تھرور، گورو گوگوئی، پون کھیڑا، راگنی نائک اور ایس ایس اولاکا شامل ہیں۔
Published: undefined
وہیں، سلمان خورشید کو سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے پینل کا کنوینر بنایا گیا ہے۔ پینل میں میرا کمار، دگوجے سنگھ، کماری سیلجا، سکھجندر سنگھ رندھاوا، نبام توکی، ناران بھائی راتوا، انٹو انٹونی اور کے راجو شامل ہیں۔
اقتصادی پینل کے کنوینر پی چدمبرم ہیں اور اس پینل میں سدھارمیہ، آنند شرما، سچن پائلٹ، منیش تیواری، راجیو گوڑا، پرینیتی شندے، گورو بلبھ اور سپریا سری نیت شامل ہیں۔
Published: undefined
تنظیم کے لیے بنائے گئے پینل کے کنوینر مکل واسنک ہیں اور اس میں اجے ماکن، طارق انور، رندیپ سنگھ سرجے والا، آر چینی تھلا، ادھیر رنجن چودھری، نیتا ڈیسوزا اور میناکشی نٹراجن شامل ہیں۔
کسانوں اور زراعت کے شعبے کے پینل کی سربراہی بھوپندر سنگھ ہڈا کر رہے ہیں۔ اس میں شکتی سنگھ گوہل، ٹی ایس سنگھ دیو، نانا پٹولے، پرتاپ سنگھ باجوہ، ارون یادو، اکھلیش پرساد سنگھ، گیتا کورا اور اجے کمار للو شامل ہیں۔
یوتھ امپاورمنٹ پینل کی ذمہ داری امریندر سنگھ وارنگ کو سونپا گیا ہے اور یہ پینل بی وی سری نواس، نیرج کندن، کرشنا بی گورا، کرشنا الوارو، الکا لامبا، روزی ایم جان، ابھیشیک دت، کرشمہ ٹھاکر اور انگکیتا دتہ پر مشتمل ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined