ممبئی: مہاراشٹر قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کی 9 نشستوں پر 21 مئی کو ہونے والے انتخاب کے لیے مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج دوپہر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ ٹھاکرے کے ساتھ ان کی اہلیہ، ان کے فرزند کابینی وزیر ادتیہ ٹھاکر اور مہا وکاس آغاڈی (ایم وی اے) کے قائدین جن میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، ریاستی کانگریس کے صدر اور محصول وزیر بالاصاحب تھوراٹ اور شیوسینا کے سینئر رہنما موجود تھے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ قانون ساز کونسل کی نائب چیئرپرسن ڈاکٹر نیلم گورھے نے بھی شیو سینا کے امیدوار کی حیثیت سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ این سی پی کے امیدواروں ششیکانت شنڈے اور امول مٹکاری کے علاوہ کانگریس کے تنہا امیدوار راجیش راٹھوڈ نے بھی نے بھی ریٹرننگ آفیسر کو اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ حزب اختلاف کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی سے چار امیدوار کھڑے ہوئے ہیں۔ رنجیت سنگھ موہیت پاٹل، پروین دٹکے، گوپیچند پڈالکر اور اجیت گوپھیڈے، اور انہوں نے بھی آج سہ پہر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
Published: undefined
آخر میں کانگریس نے اپنے دوسرے امیدوار راج کشور عرف پاپا مودی کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد تمام 9 امیدواروں کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کے لئے مرحلہ طے کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، اب حکمران ایم وی اے کو 5 نشستیں ملیں گی اور بی جے پی کے چار اراکین بلا مقابلہ منتخب ہوں گے۔
Published: undefined
ایم ایل سی انتخابات کے ساتھ ٹھاکرے جنھوں نے 28 نومبر کو وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیا تھا وہ کسی بھی ایوان کے رکن نہیں ہیں۔ اور اقتدار پر باقی رہنے کے لیے انھیں 27 مئی تک انھیں مجلس قانون ساز کا رکن ہونا ضروری ہے۔
Published: undefined
شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے آج نامزدگی داخل ہونے کے بعد کہا کہ " ایم ایل سی کی 9 نشستوں پر انتخابات بلا مقابلہ ہوں گے۔ ہم نے کانگریس کی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا کہ یہ وقت انتخابات کا نہیں بلکہ کوویڈ-19 کے وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کا ہے۔ انہوں نے ہماری درخواست کا احترام کیا اور خوش اسلوبی سے اپنے دوسرے امیدوار کو واپس لے لیا "۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست کے ایوان بالا میں 9 خالی نشستیں، قانون ساز اسمبلی کے 288 ممبران پر مشتمل انتخاب کے ذریعے رائے شماری سے پُر کی جائیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز