نئی دہلی: مہاراشٹر میں شیوسینا کے ایکناتھ شنڈے اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے دھڑے کے درمیان پارٹی کے نام اور تیر کمان کے نشان کے حق کو لے کر چل رہی قانونی جنگ کے درمیان الیکشن کمیشن نے ہفتہ کی شام ایک اجلاس منعقد کیا اور دونوں دھڑوں کے شیو سینا کا نام اور پارٹی کا نشان استعمال کرنے سے براہ راست پابندی عائد کر دی۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور الیکشن کمشنر انوپ چندر پانڈے نے اپنے احکامات میں اس تنازعہ پر حتمی فیصلہ ہونے تک شیوسینا کے نام اور اس کے انتخابی نشان تیر کمان کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔
Published: undefined
کمیشن نے عبوری حکم میں مشاہدہ کیا ہے کہ نہ تو ایکناتھ سمبھاجی شنڈے نہ ہی درخواست گزار کی قیادت والا گروپ اور نہ ہی مدعا ادھو ٹھاکرے کی قیادت والا گروپ براہ راست شیو سینا کا نام استعمال کر سکتا ہے۔ کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ ان میں سے کسی بھی فریق کو شیو سینا کے لیے مختص تیر کا نشان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور دونوں دھڑے اپنی پسند کے کسی اور نام لے سکتے ہیں اور اگر وہ چاہیں تو اپنی پارٹی شیو سینا کا انتخابی نشان سے جڑا کوئی بھی نام رکھ لیں۔
Published: undefined
کمیشن نے کہا ہے کہ دونوں فریقوں کو مختلف آزاد انتخابی نشانوں میں سے کوئی بھی مختلف انتخابی نشان الاٹ کیا جا سکتا ہے۔ کمیشن نے انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ پیر کی دوپہر ایک بجے تک اپنے لیے ترجیحی ترتیب میں تین مختلف نام اور تین آزاد انتخابی نشانات پیش کریں۔
کاندیولی (مشرقی) اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب کے لیے نامزدگی کا عمل 7 اکتوبر سے شروع ہو گیا ہے اور پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 14 نومبر ہے۔ پارٹی میں پھوٹ کے بعد پارٹی کے نام اور نشان کو لے کر کمیشن کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کی سطح پر بھی لڑائی جاری ہے۔
Published: undefined
وزیراعلی شنڈے فریق نے 4 اکتوبر کو کمیشن کے سامنے اندھیری ضمنی انتخاب میں تیر کمان کا نشان استعمال کرنے کے لیے درخواست دی تھی، جس پر کمیشن نے جمعہ کو ٹھاکرے فریق کو خط لکھ کر ہفتہ کی دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کو کہا تھا۔
ادھو ٹھاکرے کی طرف سے پیش ہوئے وکیل وکاس سنگھ نے آج دوپہر دو بجے سے پہلے کمیشن کو خط لکھ کر کہا کہ اس معاملے میں جواب کے لیے پہلے مناسب نوٹس جاری کیا جائے اور جواب کے لیے کافی وقت دیا جائے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined