قومی خبریں

ادھو ٹھاکرے کے ساتھ دھوکہ ہوا، جس نے یہ کیا وہ اصلی ہندو نہیں: شنکراچاریہ اویمکتیشورانند

سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کے بعد شنکراچاریہ اویمکتیشورانند نے کہا کہ مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کے ساتھ دھوکہ ہوا، اصلی ہندو وہ ہے جس کے ساتھ دھوکہ ہوا، دھوکہ دینے والا اصلی ہندو نہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کرنے پہنچے شنکراچاریہ اویمکتیشورانند</p></div>

ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کرنے پہنچے شنکراچاریہ اویمکتیشورانند

 

تصویر سوشل میڈیا

جیوتش پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے پیر کے روز ممبئی میں ماتوشری پہنچ کر شیوسینا یو بی ٹی لیڈر ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی۔ اس دوران ادھو ٹھاکرے اور ان کی شریک حیات رشمی ٹھاکرے نے اپنے گھر میں پوجا کرائی اور سوامی اویمکتیشورانند کا آشیرواد لیا۔

Published: undefined

سابق وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد شنکراچاریہ نے کہا کہ مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ پھر انھوں نے کہا کہ کس کا ہندوتوا اصلی ہے، یہ جاننا ہے تو سمجھ لیجیے کہ جس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے وہ اصلی ہندو ہے۔ یعنی جس نے دھوکہ دیا ہے وہ اصلی ہندو نہیں ہے۔

Published: undefined

شیوسینا یو بی ٹی چیف ادھو ٹھاکرے کی گزارش پر ممبئی میں ماتوشری پہنچے سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے کہا کہ ’’ہم ہندو مذہب کی تقلید کرتے ہیں۔ ہم ثواب اور گناہ میں یقین رکھتے ہیں۔ دھوکہ کو سب سے بڑے گناہوں میں سے ایک مانا جاتا ہے، وہی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ہوا ہے۔ انھوں نے مجھے بلایا، میں آیا۔ انھوں نے ہمارا استقبال کیا۔ ہم نے کہا کہ ہمیں ان کے ساتھ ہوئے دھوکہ پر دکھ ہے۔ ہمارا یہ دکھ تب تک نہیں جائے گا جب تک وہ دوبارہ وزیر اعلیٰ نہیں بن جاتے۔‘‘

Published: undefined

دہلی کے براڑی واقع ہرنکی میں ’شری کیدارناتھ دھام‘ کے نام سے مندر قائم کیے جانے سے متعلق ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ دہلی میں کیدارناتھ مندر نہیں بنایا جا سکتا۔ بارہ جیوترلنگوں کے لیے جگہ مقرر کیا گیا ہے۔ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کیوں ہو رہی ہے۔ بھگوان کے ہزار نام ہیں، کسی بھی نام سے مورتی نصب کر کے پوجا کیجیے، لیکن کیدارناتھ دھام دہلی میں بنے گا تو یہ نہیں ہونے دیں گے۔ ساتھ ہی شنکراچاریہ نے کہا کہ کیدارناتھ میں 228 کلو سونا غائب کر دیا گیا، اس کی فکر کسی کو نہیں ہے۔ اس کی جانچ کیوں نہیں ہوتی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined