شیوسینا کے لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے منگل کو کہا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کو زمین الاٹمنٹ معاملے میں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
Published: undefined
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ یہ معاملہ سنگین ہے اور مسٹر شندے نے یہ زمین نجی افراد کو الاٹ کی تھی جب وہ شہری وزیر تھے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے شندے کی طرف سے ایم وی اے حکومت میں شہری ترقیات کے وزیر رہتے ہوئے جھگی والوں کے لیے الاٹ زمین نجی افراد کو دینے کے معاملہ پر اسٹے کا حکم دیا ہے ۔
Published: undefined
مسٹر ٹھاکرے نے کہا کہ اس معاملہ کے بعد شندے کو وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بنے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معاملہ زیر سماعت ہے اور ریاستی حکومت کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اس مداخلت کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ اس میں شامل وزیر اب وزیر اعلیٰ ہیں اور اگر حکومت کی طرف سے درخواست پیش کی جاتی ہے تو مداخلت کے امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا"۔انہوں نے کہا، "سیاسی مداخلت غیر ضروری ہے اور وزیر اعلیٰ کے لیے عہدے پر برقرار رہنا مناسب نہیں ہے۔"
Published: undefined
واضح رہے بامبے ہائی کورٹ کے ذریعہ پروجیکٹ پر موجودہ حالت برقرار رکھنے کے حکم کے بعد معاملہ اچانک اہم ہو گیا ہے۔ آج الگ الگ لیڈروں اور اراکین اسمبلی نے ایوان کی سیڑھیوں پر مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے۔ پٹولے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو ایک منٹ کے لیے بھی عہدہ پر بنے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے اور انھیں فوراً عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔ جب اتنا بڑا اراضی گھوٹالہ ہے تو وہ عہدہ پر کیسے رہ سکتے ہیں؟ ایم وی اے حکومت کے دوران انل دیشمکھ اور سنجے راٹھوڑ جیسے سابق وزراء نے الزام لگتے ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز