ممبئی: شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے منگل کے روز اپنے ہیلی کاپٹر کی سولاپور میں دوسری بار تلاشی لیے جانے پر غصے کا اظہار کیا۔ ادھو نے سوال اٹھایا کہ جب وزیراعظم نریندر مودی سولاپور میں تھے تو ان کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی کیوں نہیں لی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا سکے۔
Published: undefined
ادھو نے بتایا کہ جب اوڈیشہ میں مودی کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی لی گئی تھی ایک افسر کو معطل کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے تلاشی لینے والے عہدیداروں سے کوئی شکایت نہیں ہے، بلکہ ان لوگوں سے شکایت ہے جو دانستہ طور پر اس کارروائی کا حکم دے رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل، الیکشن کمیشن کے افسران نے یوتمال ضلع کے وانی ہیلی پیڈ پر ادھو کے بیگ کی تلاشی لینے کی کوشش کی تھی جس پر وہ ناراض ہو گئے تھے اور اپنے بیگ کی تلاشی کی ویڈیو ریکارڈ کرنا شروع کر دیا تھا۔ اسی طرح دوسری بار سولاپور میں بھی جب ادھو کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی لی گئی تو انہوں نے ایک بار پھر عہدیداروں کی ویڈیو ریکارڈ کی اور ان سے سوالات بھی کئے۔
Published: undefined
اُدھَو نے کہا، ’’کیا آپ نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار کے بیگ کی تلاشی لی ہے؟ کیا آپ نے وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے بیگ کی تلاشی لی ہے؟‘‘ جب افسران نے جواب دیا کہ ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا، تو ادھو نے مزید کہا کہ اگر وہ آئیں تو ان کے بیگ کی تلاشی بھی لی جانی چاہیے اور اس کی ویڈیو ریکارڈ کی جانی چاہیے۔
Published: undefined
انہوں نے اس موقع پر عہدیداروں سے کہا کہ وہ طاقتور سیاستدانوں کی بھی تلاشی لے کر ان کی ویڈیوز شیئر کریں۔ ادھو نے ویڈیو میں کہا، ’’اگر آپ نے میری تلاشی کی ہے تو میں بھی چاہوں گا کہ آپ وزیراعظم مودی اور امت شاہ کے بیگ کی تلاشی بھی لیں اور ان کی ویڈیو مجھے بھیجی جائے۔‘‘
اس تلاشی کے تنازعے کے دوران ادھو نے افسران سے سوال کیا کہ وہ کہاں سے ہیں اور کس کی تلاشی پہلے لی گئی تھی اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غیر مقامی افسران کو تلاشی لینے کے لیے بھیجا گیا۔
Published: undefined
یاد رہے کہ 20 نومبر کو مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے انتخابات ہوں گے اور 23 نومبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ پچھلے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 105، شیوسینا نے 56، نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) نے 54 اور کانگریس نے 44 سیٹیں جیتیں تھیں۔ تاہم، انتخاب کے بعد شیوسینا نے این ڈی اے سے الگ ہو کر این سی پی اور کانگریس کے ساتھ حکومت بنائی تھی اور ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined