ممبئی: مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے ان دونوں کو 25 ہزار کروڑ روپے کے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالہ معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔
Published: undefined
اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کی طرف سے دائر کی گئی بندش کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اجیت پوار، ان کی اہلیہ اور بیٹے کی طرف سے جو بھی لین دین کیا گیا اس میں کوئی غیر قانونی سرگرمی شامل نہیں ہے۔ ای او ڈبلیو نے اب اس معاملے میں روہت پوار سے جڑی کمپنیوں کو راحت دی ہے۔
Published: undefined
ادھو دھڑے کے ترجمان آنند دوبے نے اس معاملے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ آنند دوبے نے کہا، ’’یہی تو ہم کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی پہلے الزام لگاتی ہے پھر آپ کو پارٹی میں شامل کر کے کلین چٹ دیتی ہے اور اگر آپ اپوزیشن میں ہیں تو وہ آپ کو جیل بھیج دیتی ہے، یہ کیسا انصاف ہے؟‘‘
Published: undefined
آنند دوبے نے کہا کہ یہ ایک بدعنوان پریوار (بی جے پی) ہے لیکن آج ان تمام رہنماؤں کو کلین چٹ دے دی گئی ہے جن پر الزام تھا اور وہ بی جے پی میں شامل ہوئے تھے، ای او ڈبلیو نے اپنی کلوزر رپورٹ میں کہا کہ اس معاملے میں کوئی مجرمانہ فعل نہیں پایا گیا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ اکنامک اوفینس ونگ نے سال 2020 میں اجیت پوار اور ان کے بھتیجے روہت پوار کے خلاف کیس کو بند کرنے کی رپورٹ (کلوزر رپورٹ) پیش کی تھی لیکن بعد میں جب کیس عدالت میں پہنچا تو اسے دوبارہ تحقیقات کے لیے کھولنے کی اجازت دے دی گئی۔ اس کے بعد اقتصادی جرائم ونگ نے دوسری رپورٹ پیش کی، جس میں کہا گیا کہ اجیت پوار کے خلاف ابھی تک کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا ہے جس سے کسی نتیجے پر پہنچا جا سکے، اس لیے اس کیس کو بند کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
یہ معاملہ ریاست میں شوگر کوآپریٹیو کمیٹیوں، کتائی ملوں اور دیگر اداروں کی طرف سے ضلع اور کوآپریٹو بینکوں سے پیسے لینے سے متعلق ہے۔ ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یکم جنوری 2007 سے 31 دسمبر 2017 کے درمیان بینک میں بے ضابطگیوں سے سرکاری خزانے کو 25000 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔
ای او ڈبلیو نے تب الزام لگایا تھا کہ شوگر ملوں کو بہت کم شرحوں پر قرض دینے اور نادہندہ کاروباروں کے اثاثوں کو کم قیمتوں پر فروخت کرنے میں بینکنگ اور آر بی آئی کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined