اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے مطابق وینزویلا میں جاری سیاسی اور اقتصادی بحران کی وجہ سے اب تک تقریباً 40 لاکھ لوگ ملک چھوڑ کر دوسرے ممالک میں پناہ لے چکے ہیں۔ مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم (آئی او ایم) اور اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے یہ اطلاع دی۔
Published: undefined
وینزویلا کے پناہ گزینوں کے لئے آئی او ایم اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ایڈوارڈو اسٹین نے کہا ’’یہ بہت بڑی تشویش کی بات ہے اور لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک کی مدد کرنی چاہیے جو اس بحران کی گھڑی میں پناہ گزینوں کی مدد کر رہے ہیں‘‘۔
Published: undefined
وینزویلا سے جانے والے زیادہ تر لوگوں نے لاطینی امریکی ممالک میں پناہ لی ہے۔ کولمبیا اور پیرو میں آدھے سے زیادہ لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ اس کے علاوہ چلی، ایکواڈور، ارجنٹائنا اور برازیل میں بھی لوگوں نے پناہ لی ہے۔
Published: undefined
وینزویلا میں موجودہ صدر نکولس مادرو کے خلاف ہو رہے احتجاجی مظاہروں کو دیکھتے ہوئے امریکہ نے اس پر کئی قسم کی پابندی لگانے کے علاوہ کہا ہے کہ وہ فوجی آپشن پر غور کر رہا ہے. قومی اسمبلی کے اسپیکر اور حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیڈو نے 23 جنوری کو ان احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دیا تھا۔
Published: undefined
امریکہ کے علاوہ اب تک کنیڈا، ارجنٹائنا، برازیل، چلی، کولمبیا، کوسٹا ریکا، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، پنامہ، پیراگوئے اور پیرو سمیت 54 ممالک نے حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیڈو کو وینزویلا کے عبوری صدر کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر گوائیڈو نے گزشتہ ماہ كراكس لا كارلوٹا فوجی اڈے سے ایک احتجاج کی قیادت کرتے ہوئے وینزویلا کی فوج اور لوگوں سے سڑکوں پر اتر کر موجودہ صدر مادرو کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ وینزویلا میں ہزاروں لوگ موجودہ صدر نکولس مادرو کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں. ان احتجاجی مظاہروں کی قیادت گوائیڈو کر رہے ہیں، جنوری کے آغاز میں مادرو نے صدر کے طور پر اپنی دوسری مدت کا حلف لیا تھا۔ انتخابات میں ان پر گڑبڑی کرنے کے الزام لگے تھے۔
Published: undefined
مادرو کی قیادت میں کئی سالوں سے وینزویلا شدید اقتصادی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں کے علاوہ کھانے پینے اور دواؤں کی کمی کی وجہ لاکھوں لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined