نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان اس زبردست ٹھنڈ میں اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس مسئلہ پر آج کسان رہنماؤں اور حکومت کے بیچ آٹھویں دور کی بات چیت ہونی ہے۔ اس بات چیت کو لے کر کئی حلقوں میں اگر مایوسی ہے تو کئی میں کافی امیدیں ہیں۔ اس بیچ کسانوں کی آ واز نہ صرف کئی ممالک تک پھیلتی جا رہی ہے بلکہ نوجوان نسل کو بھی اپنی جانب راغب کر رہی ہے۔ دو نوجوان لڑکیوں نے موجودہ حالات پر کسانوں کے حق کے تعلق سے ایک گیت لکھا ہے اور اس کو دونوں لڑکیوں ہرمنیک اور سمریتا نے گایا ہے جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ ’دلی سن دلی، جب تک ہمارا حق نہیں ملے گا ہم نہیں ہلیں گے، ہم اپنا حق لیکے اپنے گھر اپنے گاؤں مڑ جائیں گے‘۔ یہ گیت ان دونوں نے پنجابی میں لکھا ہے لیکن دل کو چھو لینے والا ہے۔ اس کو اوم تھانوی نے ٹوئٹ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز