پاکستان: ننکانہ صاحب میں سکھ مذہب کے بانی بابا گورو نانک جی کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ہندوستان سے آئے سکھ یاتری کی 70 سال قبل بچھڑی دو سگی بہنوں سے ملاقات ہوئی، اس دوران تینوں بہن بھائی دیر تک ایک دوسرے سے لپٹ کر روتے رہے۔
ننکانہ صاحب میں سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات جاری ہیں، جہاں دنیا بھر سے سکھ عقیدت مندوں کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے وہیں تقریبات میں شرکت کے لیے ہندوستان سے آئے ایک سکھ یاتری کی 70 سال بعد اپنی دو سگی بہنوں سے ملاقات ہوئی ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق سردار بینت سنگھ کا خاندان 1947 میں تقسیم ہند کے دوران بچھڑ گیا تھا، 70 سال سے ان کی بہنیں پاکستان میں ہی مقیم ہیں۔ بینت سنگھ کی والدہ اور بہنوں الفت بی بی اور معراج بی بی نے اسلام قبول کرلیا تھا۔ دونوں بہنوں کے اپنے بھائی سے ملاقات کے مناظر انتہائی جذباتی تھے، فرطِ جذبات میں تینوں بھائی بہنیں گلے لگ کر زار و قطار روتے رہے۔
Published: 27 Nov 2018, 2:09 PM IST
بینت سنگھ کی بہنوں نے بتایا کہ ہم اپنی والدہ اللہ رکھی سے پوچھتے تھے کہ کیا ہمارا کوئی بھائی نہیں ہے تو وہ ہمیں بتاتی تھیں کہ تمہاری بڑی بہن اور بھائی قیام پاکستان کے وقت ہندوستان میں رہ گئے تھے۔ ہمارے بھائی کی اس وقت عمر ڈیڑھ سال تھی، ہمارے اصرار پر ہماری ماں نے ہندوستان میں رہنے والے اپنے ہمسائے سردار مکھن سنگھ کو خط لکھے جو ہمارے والد کے قریبی دوست تھے اور اپنی تصویریں بھیجیں، جس کے جواب میں سردار مکھن سنگھ نے ہمیں بھائی بینت سنگھ پراچہ کے متعلق بتایا۔
اس طرح ہمارا ڈاک اور ٹیلی فون کے ذریعے اپنے بھائی سے رابطہ ہوگیا۔ ہندوستان سے آئے سکھ عقیدت مندوں سردار نرپال سنگھ نے بتایا کہ ’’میں سردار بینت سنگھ کو بچھڑی ہوئی بہنوں سے ملانے کے لیے پاسپورٹ بنوا کر پاکستان لے کر آیا تو سیکورٹی والوں نے اس کی بہنوں کو گورودورا جنم استھان میں داخل نہیں ہونے دیا، جس کے بعد میں نے پنجابی سکھ سنگت کے چیئرمین سردار گوپال سنگھ چاولہ کے ذریعے تینوں بھائی بہنوں کو ملایا۔‘‘
الفت بی بی ضلع شیخوپورہ کے محلہ شیش محل اور معراج بی بی لاہور کے علاقہ شاہدرہ کی رہائشی ہیں۔ دونوں بہنوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ اگر ہمارے بھائی کو پاکستانی شہریت نہیں دی جاسکتی تو کم از کم اس کے ویزے کی توسیع کردی جائے۔
Published: 27 Nov 2018, 2:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Nov 2018, 2:09 PM IST