اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے انتخابی حلقہ گورکھپور سے کچھ ہی کلو میٹر کے فاصلے پر واقع شہر دیوریا سے ایک حیران کرنے والا واقعہ منظر عام پر آیا ہے جس میں سلیمہ اور نافرین نامی طالبہ کو رہائشی اسکول سے صرف اس لیے بھگا دیا گیا کیونکہ اس نے ٹوائلٹ صاف کرنے سے منع کر دیا تھا۔ ’معاملہ کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ‘ کا ہے جہاں کی وارڈن شروتی مشرا نے ٹوائلٹ صاف کرنے سے انکار کرنے کے بعد پیر کی شام بطور سزا سلیمہ اور نافرین کو گھر جانے کے لیے مجبور کر دیا۔ حالانکہ وارڈن نے اس طرح کے الزام کو سرے سے خارج کر دیا اور کہا کہ انھوں نے بچیوں کو ٹوائلٹ صاف کرنے کے لیے کبھی نہیں کہا۔
Published: undefined
دیوریا ضلع کے اس رہائشی اسکول میں پڑھنے والی سلیمہ اور نافرین نے شروتی مشرا کے ذریعہ سزا دیے جانے کے بعد اب اسکول میں پڑھنے کا ارادہ نہیں رکھتی ، اس نے اسکول چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان دونوں طالبات نے وارڈن پر زور زبردستی کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے جس کے بعد اعلیٰ افسران نے پورے معاملے کی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔ بیسک ایجوکیشن افسر سنتوش دیو پانڈے کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ طالبات کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کی جانچ کی جا رہی ہے اوراگر اس میں ذرا بھی سچائی ہے تو قصوروار کے خلاف سخت قدم اٹھائے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ سلیمہ درجہ سات اور نافرین درجہ چھ کی طالبہ ہے۔ یہ دونوں رام پور پولس تھانہ حلقہ کے تحت آنے والے سانی پٹی علاقہ کی باشندہ ہیں اور ان کے والد مزدور ہیں۔ ان دونوں کا کہنا ہے کہ وارڈن ہمیشہ انھیں ٹوائلٹ صاف کرنے کے لیے مجبور کرتی تھیں اور جب بھی وہ پڑھائی کا ارادہ کرتی تھیں تو شروتی مشرا ان کے ساتھ غلط ڈھنگ سے پیش آتی تھیں۔ وارڈن کے خراب رویہ سے تنگ آ کر پیر کے روز دونوں طالبات نے ٹوائلٹ صاف کرنے سے انکار کر دیا اور پھر ناراض وارڈن نے انھیں اسکول سے باہر کر دیا اور کہا کہ گھر چلی جاﺅ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined