اتر پردیش کے میرٹھ واقع سردھنا قصبہ کا پیرزادگان محلہ آج صبح زبردست دھماکوں سے لرز گیا۔ یہاں کے ایک مکان میں نامعلوم اسباب کی وجہ سے ہوا دھماکہ اتنا خطرناک تھا کہ آس پاس کے نصف درجن مکان ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے اور کئی گھروں کی چھت اڑ گئی۔ اس حادثہ میں دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے جب کہ درجن بھر لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ حادثہ کے بعد آس پاس کے لوگوں نے زخمیوں کو ملبے سے نکال کر اسپتال پہنچایا۔
Published: undefined
سردھنا میں آج صبح ساڑھے 9 بجے ہوئے اس زبردست حادثے میں مرنے والوں میں کانگریس کے سابق میونسپل پریسیڈنٹ رہے عاصم خان بھی ہیں۔ ان کے خاندان سے ہی تعلق رکھنے والے محمد قاسم کی بھی اس دھماکے میں موت ہو گئی ہے۔ موقع پر پہنچے ایس ڈی ایم امت بھارتیہ نے بتایا کہ حادثے میں کم از کم ایک درجن لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں چار خواتین بھی ہیں جن کی حالت کافی نازک ہے۔ ایس ڈی ایم کے مطابق دھماکہ اتنا زبردست تھا کہ 6 گھروں کی چھت گر گئی۔ دھماکہ کے بعد گھنٹوں کی مشقت کے بعد کچھ لوگوں کو بچایا گیا، ان میں بچے بھی ہیں۔
Published: undefined
یہ دھماکہ سردھنا کی بڑی آبادی والے محلے میں ہوا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ دھماکہ گیس سلنڈر میں ہوا۔ کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیوالی کے لیے بنے پٹاخوں میں لگی آگ سلنڈر نے پکڑ لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس محلے میں کچھ گھروں میں پٹاخہ بنانے کا کام ہوتا رہا ہے، اور ایک گھر میں آنے والی دیوالی کے پیش نظر بڑے پیمانے پر بنائے جا رہے پٹاخوں کے بارود میں آگ لگ گئی جو رسوئی میں رکھے سلنڈر تک پہنچ گئی اور پھر دھماکہ ہو گیا۔
Published: undefined
مقامی شہری احمد حسین کے مطابق پڑوس کے چار سے پانچ گھروں کی چھت گر گئی۔ ایک مکان کی چھت پر کچھ بچے ٹیوشن پڑھ رہے تھے، وہ نیچے گر گئے او رملبے میں دب گئے۔ کافی مشقت کے بعد انھیں نکالا گیا۔ ایک دیگر مقامی باشندہ توصیف احمد کے مطابق یہاں دیوالی کے موقع پر پٹاخے بنانے کا کام ہوتا ہے، لیکن ان کی ذخیرہ اندوزی کے لیے شہر سے باہر ایک الگ جگہ متعین کی جاتی ہے۔ پولس انتظامیہ کے ڈھیلے ڈھالے رویہ کے سبب اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
اس سے پہلے اسی مہینے کی 18 تاریخ کو آگرہ کے شاہ گنج علاقے میں پٹاخوں میں ایک زبردست دھماکہ ہوا تھا، جس میں تین لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس وقت بھی گھر کے اندر ہی پٹاخوں کو جمع کیا گیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ یہاں بھی پٹاخوں میں آگ لگنے کے بعد گیس سلنڈر پھٹ گیا تھا جس کے بعد اتنا بڑا دھماکہ ہوا۔ سردھنا اور آگرہ کے دھماکے میں کافی یکسانیت ہے۔ ظاہر ہے دونوں جگہ پر پٹاخوں کو غلط طریقے سے جمع کیا جا رہا تھا، لیکن پولس کی ناک کے نیچے ہوئے اس جان جوکھم میں ڈالنے والے عمل کو چند سکوں کی کھنک کے آگے روکنے کی کوشش نہیں کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @RahulGandhi