قومی خبریں

دہلی بی جے پی کے دو لیڈران نے کاروباری سے مانگے 15 لاکھ روپے، جبراً وصولی کے الزام میں کیس درج

بی جے پی کے دونوں لیڈران کے خلاف 29 مارچ کو دہلی کے دوارکا ضلع کے ڈابری تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی، الزام ہے کہ کاروباری کو 15 لاکھ روپے دینے یا سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی۔

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس 

راجدھانی دہلی میں بی جے پی کے دو لیڈروں سیارام شاکیہ اور دھیرج پردھان کے خلاف مبینہ طور سے ایک بزنس مین سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کرنے کے الزام میں جبراً وصولی کا کیس درج کیا گیا ہے۔ اس پیسے کا مطالبہ گھر تعمیر کرنے کے عوض میں کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر 29 مارچ کو دوارکا ضلع کے ڈابری تھانہ میں درج کی گئی۔ دھیرج پردھان جہاں بی جے پی کے مہرولی ضلع نائب صدر بتائے جا رہے ہیں، وہیں شاکیہ پارٹی کے مقامی لیڈر ہیں۔

Published: undefined

مشرقی قدوائی نگر باشندہ کاروباری چمن پرکاش سکسینہ نے ایف آئی آر میں الزام لگایا ہے کہ ملزمین نے حساب برابر کرنے کے لیے ان سے 15 لاکھ روپے مانگے تھے۔ چمن پرکاش کا کہنا ہے کہ ’’میں اتم نگر کے راجہ پوری میں بالکل جائز طریقے سے ملکیت کی تعمیر کر رہا تھا۔ لیکن سیارام شاکیہ نے میرے خلاف ایک دیوانی معاملہ بنایا۔ جب میں نے اس ایشو کو سلجھانے کی کوشش کی تو شاکیہ نے مجھے دھیرج پردھان کے دفتر آنے کو کہا جہاں انھوں نے مجھ سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔‘‘

Published: undefined

شکایت دہندہ نے الزام لگایا کہ اسے ڈر تھا کہ ملزم اس کے کنبہ کے اراکین کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ سکسینہ نے یہ بھی کہا کہ 6 مارچ کو دوارکا میں ایک سول جج نے اسٹے آرڈر کو رد کر دیا تھا اور انھیں شاکیہ کی ملکیت کی مرمت کرنے کی ہدایت دی۔ سکسینہ نے الزام لگایا کہ میں نے ان کی ملکیت کو نقصان نہیں پہنچایا ہے، میں صرف معاملے کو سلجھانا چاہتا تھا۔

Published: undefined

سکسینہ نے کہا کہ میں نے شاکیہ سے کہا کہ وہ بتائیں کہ ان کی ملکیت کو کہاں نقصان پہنچا ہے، تاکہ میں اس کی مرمت کروا سکوں، لیکن انھوں نے مجھے دھمکی دی۔ کاروباری نے یہ بھی کہا کہ 11 مارچ کو، جب انھوں نے اپنی ملکیت کی تعمیر کا کام پھر سے شروع کیا تو انھیں شاکیہ کے ذریعہ پھر سے 15 لاکھ روپے دینے یا سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی۔ ذرائع کے مطابق ابھی تک اس معاملے میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined