حیدرآباد: پرائیویٹائزیشن کے خلاف یونین فورم آف بینک یونینس (یو ایف بی آئی) کی کال پر جمعرات سے ملک بھر کے بینکوں کی دو روزہ ہڑتال شروع ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے بینکوں کا کام کاج متاثر ہوا ہے اور عوام کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔
بینک ملازمین، افسران اور منیجرز مرکزی حکومت کے پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بی) کی نجکاری اور بینکنگ لاز (ترمیمی) بل کو متعارف کرانے کے قدم کے خلاف ہڑتال پر ہیں۔ حکومت اس بل کو پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں پیش کرنے والی ہے۔
Published: undefined
آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی وینکٹ چلم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل حکومت کو پبلک سیکٹر کے بینکوں میں ان کی ایکویٹی کیپٹل کو 51 فیصد تک کم کرنے کا اہل بنائے گا اور پرائیویٹ سیکٹر کو بینکوں پر قبضہ کرنے کی اجازت دے گا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف ریاستوں سے ہمیں موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ہڑتال کامیابی سے شروع ہوئی ہے اور ملازمین اور افسران جوش و خروش کے ساتھ ہڑتال میں شامل ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
بینک ملازمین کا ماننا ہے کہ بینکوں کی نجکاری ان کی ملازمتوں، ملازمتوں کے تحفظ اور مستقبل کے امکانات کو متاثر کرنے کے علاوہ ملک، معیشت اور عوام کے مفاد میں نہیں ہوگی۔ بینکوں میں ہڑتال کی وجہ سے بینکنگ لین دین متاثر ہوا ہے۔ بینکوں کی بیشتر شاخیں بند ہیں۔ لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے اور کئی جگہوں پر اے ٹی ایم میں پیسے نہیں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز